السلام علیکم ۔ احباب
سوال یہ ہے کہ امام الانبیاء ﷺ نے فرمایا "انما الاعمال بالخواتیم " ااعمال کا دارومدار خاتمے پر ہے۔
کتابوں میں واقعہ موجود ہے کہ بنی اسرائیل کی عورت کو کتے کو پانی پلانے کی وجہ سے بخشش کا پروانہ مل گیا۔ ایسے ہی سو قتل کرنے والے شخص کی مغفرت کر دی گئی۔
کیایہ عدل الہی کے خلا ف نہیں ہے ؟ یا کیا یہ عد ل ہے کہ کبھی ایک نیکی کی بنیاد پر بخشش اور ایک بدی کی بنیاد پر جھنم ۔؟؟؟؟؟
اہل علم سے رہنمائی درکار ہے؟
سوال یہ ہے کہ امام الانبیاء ﷺ نے فرمایا "انما الاعمال بالخواتیم " ااعمال کا دارومدار خاتمے پر ہے۔
کتابوں میں واقعہ موجود ہے کہ بنی اسرائیل کی عورت کو کتے کو پانی پلانے کی وجہ سے بخشش کا پروانہ مل گیا۔ ایسے ہی سو قتل کرنے والے شخص کی مغفرت کر دی گئی۔
کیایہ عدل الہی کے خلا ف نہیں ہے ؟ یا کیا یہ عد ل ہے کہ کبھی ایک نیکی کی بنیاد پر بخشش اور ایک بدی کی بنیاد پر جھنم ۔؟؟؟؟؟
اہل علم سے رہنمائی درکار ہے؟
Last edited: