پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے خلیل

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو یہ تمغہ حاصل ہے کہ امام الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ ؓ کو اپنا خلیل بنانے کی آرزو کی ہے، جیسا کہ امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ (متوفی ۲۷۳ھ) اپنی کتاب’’سنن ابن ماجہ‘‘ میں روایت کرتے ہیں :
’’قال رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم :
’’ ولو کنت متخذاً خلیلاً، لاتخذتُ أبابکر خلیلاً۔‘‘ (سنن ابن ماجہ،ج:۱،ص:۷۰،رقم الحدیث:۹۳)
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں کسی کو دوست بناتا، تو ابوبکرؓ کو دوست بناتا۔‘‘
امام ابوالقاسم ہبۃ اﷲ بن الحسنؒ (متوفی۴۱۸ھ) اس بات کو مزید وضاحت سے نقل کرتے ہیں، جیسا کہ آپ اپنی کتاب ’’شرح أصول اعتقاد أھل السنۃ والجماعۃ‘‘میں روایت کرتے ہیں:
’’عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہ خرج رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم عاصباً رأسہٗ بخرقۃ في مرضہ الذيمات فیہ ۔۔۔ قال: ’’لو کنت متخذًا من الناس خلیلاً، لاتخذت أبابکرؓ۔‘‘
(شرح اصول اعتقاد اہل السنۃ، ج:۷، ص:۳۴۷، رقم الحدیث:۲۴۰۸)
’’حضرت ابن عباسr فرماتے ہیں کہ:آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے اس مرض میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوااس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر کپڑے کی پٹی بندھی ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر میں لوگوں میں سے کسی کو دوست بناتا ، تو میں ابوبکرؓ کو دوست بناتا۔ ‘‘
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کتنا تعلق تھاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو اپنا دوست بنا نے کی بات کر رہے ہیں ۔
 
Top