پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے رفیق

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہر صحابی ؓ جنتی ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لیے اپنی رضا اور خوش نودی کا اعلان کیا ہے، لیکن بعض ایسے بھی خوش نصیب ہیں، جنہیں نبوت نے اپنی زبانِ مبارک سے نام لے کر جنتی ہونے کی بشارت دی، جیسے: عشرہ مبشرہ صحابہ کرام s ہیں، لیکن سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ان خوش نصیب افراد میں سے ہیں جن کو نہ صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنتی ہونے کی بشارت دی ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ جنت میں اپنا رفیق ہونے کی بھی اللہ تعالیٰ سے درخواست کرتے ہیں، جیسا کہ امام ابوبکر محمد بن حسین الآجری بغدادیؒ (متوفی۳۶۰ھ) اپنی کتاب ’’الشریعۃ‘‘ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسی طرح کا فرمان نقل کرتے ہیں:

’’عن أنس بن مالک رضی اللہ عنہ ، قال: رفع رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم یدہٗ، وقال: ’’اللّٰھم اجعل أبابکر معي في درجتي یوم القیامۃ، فأوحٰی إلیہ أني قد استجبت لک۔‘‘
(الشریعۃ، ج:۴،ص:۱۷۸۷،رقم الحدیث:۱۲۷۵)

’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک مرتبہ) اپنے ہاتھ کو (اللہ کے دربارمیں) اُٹھایا اور فرمایا: اے اللہ! ابوبکرکو قیامت کے دن میرے ساتھ درجہ عطا فرما، تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کی گئی کہ ہم نے آپ کی دعا کو قبول کرلیا ہے۔‘‘

اس ارشاد مبارک سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ جنت میں آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کے رفیق ہوں گے، کیوں کہ اس کی نہ صرف آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا مانگی ہے ، بلکہ اللہ تعالیٰ نے اس دعاکو قبول بھی کیا ہے۔
 
Top