آب زمزم کی عمر

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ویسے تو زمزم جنت کے چشموں میں سے ایک چشمہ ہے۔ جیسا کہ روایات میں آیا ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے انسانیت کے اعزاز اور ان کے فائدے کے لیے یہ چشمہ، یہ کنواں اور یہ پانی دنیا میں ہی انسانوں کو عطاء فرما دیا۔ روئے زمین پر اس مبارک پانی کا ظہور سیدنا حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی ولادت کے چند روز بعد ہوا، جیسا کہ اس کا تفصیلی واقعہ گزر چکا ہے۔ اس ظہور سے قبل کتنے عرصے سے زمزم زیر زمین موجود تھا؟ یہ بات سوائے ذات باری تعالیٰ کے اور کوئی نہیں جانتا۔ البتہ اس پانی کے ظہور سے لے کر اب تک اس پانی کی عمر مبارک کتنی ہے؟؟؟ اس موضوع کو حضرات علمائے کرامؒ زیر بحث لائے ہیں اور اس کی عمر کا ایک اجمالی خاکہ پیش کیا ہے۔ جس کا لب لباب یہ نکلتا ہے کہ ظہور سے لے کر اب تک ’’آب زمزم‘‘ کی عمر تقریباً چار ہزار، آٹھ سو، ساٹھ سال بنتی ہے۔ اس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام سے حضرت موسیٰ علیہ السلام تک کا زمانہ: ۱۰۰۰ سال۔

حضرت موسیٰ علیہ السلام سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک کا زمانہ: ۱۹۰۰سال۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت سے حضور ﷺ تک کا زمانہ: ۵۶۹ سال۔ (طقات ابن سعد/۱/۲۵)

ان سب کو جمع کرنے سے کل مدت بنتی ہے: ۳۴۶۹ سال۔

نبی اکرم ﷺ کی عمر مبارک قبل از ہجرت: ۵۳سال۔

ہجرت سے لے کر اب تک کا زمانہ: ۱۴۳۷سال۔

کل مدت: ۴۹۵۹ سال۔

اس میں سے ۹۹ سال منفی کر دیجئے۔ کیونکہ سیدنا اسمٰعیل علیہ السلام کی ولادت کے وقت سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی عمر مبارک ۹۹ سال تھی، جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے سورۃ ابراہیم، آیت ۳۹ کی تفسیر میں فرمایا ہے۔ (بحوالہ تفسیر قرطبی)

یوں زمزم شریف کی عمر ۴۸۶۰ سال بنتی ہے… (ملخص از: فضل ماء زمزم/ ص ۵۰)
 
Top