ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے تعلق

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے تعلق ایک مظبوط عمارت کی طرح ہے، اس کا ایک حصہ دوسرے کو مظبوط کرتا ہے۔ پھر آپﷺ نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر دکھایا (کہ مسلمانوں کو اس طرح باہم وابستہ اور پیوستہ رہنا چاہئے)‘‘۔

(صحیح بخاری و مسلم)
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یعنی جس طرح عمارت کی اینٹیں باہم مل کر مظبوط قلعہ بن جاتی ہیں اسی طرح امت مسلمہ ایک قلعہ ہے، اور ہر مسلمان اس کی ایک ایک اینٹ ہے، ان میں باہم وہی تعلق اور ارتباط ہونا چاہئے جو قلعہ کی ایک اینٹ کا دوسری اینٹ سے ہوتا ہے۔ پھر آپﷺ نے اپنے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر دکھایا کہ مسلمانوں کے مختلف افراد اور طبقوں کو باہم پیوستہ ہو کر اس طرح امت واحدہ بن جانا چاہئے جس طرح الگ الگ دو ہاتھوں کی یہ انگلیاں ایک دوسرے سے پیوستہ ہو کر ایک حلقہ اور گویا ایک وجود بن گئیں۔
 
Top