ذکر کی دوقسمیں

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ذکر کی دوقسمیں ہیں:

(۱)قلبی
(۲) لسانی

افضل ذکر قلبی ولسانی ہے۔ زبان سے بھی ہو اوردل سے بھی ہو، اور ان دونوں سے افضل ذکر قلبی ہے، جو صرف دل سے ہو کیونکہ اس میں ریاء نہیں ہے۔

عن عائشۃ رضی اللہ عنھا قالت قال رسول اللہﷺ اذاکان یوم القیٰمۃ جمع اللہ الخلائق لحسابھم وجائت الحفظۃ بما حفظوا وکتبوا قال لھم انظروا ھل بقی لہٗ من شئی فتقول ماترکنا مما علمناہ وحفظناہ الا وقد احصیناہ وکتبناہ فیقول اللہ ان لک عندی حسنا لاتعلمہ وانا اجزیک بہ وھو ذکر اللہ الخفی ذکرہ السیوطیؒ فی ’’بدور السافرۃ فی احوال الاٰخرۃ‘‘(قطب الارشاد)

ترجمہ: حضرت ام المؤمنین صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ جب قیامت کا دن ہوگا، خدا وند قدوس لوگوں کو حساب کے لیے جمع فرمائیں گے اور ملائکہ کراماً کاتبین نے جو کچھ لکھا ہے حاضر کریں گے، تو باری تعالیٰ فرمائیں گے کہ اس کے اعمال میں سے کچھ تم نے لکھنا چھوڑا تو نہیں ہے؟ وہ کہیں گے کہ ہم نے کچھ بھی نہیں چھوڑا، جو جانا وہ لکھ دیا ہے۔ خدائے رب العزت فرمائیں گے کہ اے بندے! تیرے لیے میرے پاس ایسی نیکی ہے جس کو تو نہیں جانتا اور اس کے عوض میں تجھ کو جزا دیتا ہوں اور وہ نیکی ذکر خفی ہے جو تو اپنے دل سے مجھے یاد کیا کرتا تھا۔‘‘
 
Top