گرگٹ کو مارنے کا ثواب

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
گرگٹ کو مارنے کا ثواب​
ارشاد فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو شخص گرگٹ کو ایک وار میں مار ڈالےاس کو سو نیکیاں ملتی ہیں اور یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیاتو گرگٹ اس آگ میں پھونک مار رہا تھا۔(مسلم،بخاری شریف)
فائیدہ:اسی طرح چھپکلی وغیرہ موذی جانوروں کو مار دینا چاہئے۔باغ جنت
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
چھپکلی ایک موذی جانور ہے، اس کا مارنا درست ہے، آپ ﷺ نے اس کی مارنے کی اجازت بلکہ حکم دیا ہے، اور اس کے مارنے پر ثواب بھی بیان کیا گیا ہے ، یہاں تک کہ اگر پہلی ضرب میں ماردیا جائے تو اس پر ثواب کی بڑی مقدار بیان کی گئی ہے، دوسری ضرب مارنے پر اس سے کم ہے اور تیسری میں اس سے کم ہے۔ اور اسے مارنے سے پہلے اجازت لینے کا حکم نہیں ہے۔

'' عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من قتل وزغة في أول ضربة فله كذا وكذا حسنة، ومن قتلها في الضربة الثانية فله كذا وكذا حسنة، لدون الأولى، وإن قتلها في الضربة الثالثة فله كذا وكذا حسنة، لدون الثانية»''

(صحیح مسلم 4/ 1758، باب استحباب قتل الوزغ، برقم: 2240، ط: داراحیاء التراث العربی) فقط واللہ اعلم
 
Top