بخاری ابھی زندہ ہے

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاریؒ نشتر ہسپتال ملتان میں فالج کی بیماری کی وجہ سے داخل تھے،ڈاکٹروں نے مشورہ دیا حضرت شاہ جیؒ آپ اپنے کمرے سے باہر نکل کر تھوڑی چہل قدمی کیا کریں،حضرت شاہ جیؒ بیماری کی وجہ سے چل نہیں سکتے تھے اس لیے ڈاکٹروں کی اس ہدایت پر حضرت شاہ جیؒ بڑی مشکل سے راضی ہوئے، لیکن جیسے ہی حضرت شاہ جیؒ ٹہلنے کے لیے صحن میں باہر تشریف لائے تو گردن اونچی اور سینہ تان لیا اور ساتھیوں سے فرمایا:
عمر بھر دشمنوں کے سامنے سر اُونچا کرکے چلتا رہاہوں اگر آج دشمنوں کو پتہ چل گیاکہ میں بیماری کی وجہ سے کمزور ہوگیاہوں تو وہ خوش ہونگے،اس لیے نقاہت کے باجود اپنی چھاتی تان کر رکھنا چاہتاہوں تاکہ دشمن کو معلوم ہو کہ بخاری ابھی زندہ ہے۔

(حیاتِ امیر شریعت،جانباز مرزا)
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
امیر شریعت سید عطا اللہ شاہ بخاریؒ ایک عالمِ باعمل، بے باک و نڈر اور محبت رسولصلی اللہ علیہ وسلم کی دولت سے مالا مال ایک خوبصورت شخصیت کے مالک تھے۔ شاہ جی بلاشبہ برصغیر پاک و ہند کے سب سے بڑے خطیب تھے۔ ان کی پوری زندگی تحفظِ ختم نبوت میں گزری۔ اس مقدس مشن کی خاطر بقول خود ان کی آدھی زندگی جیل میں اور آدھی ریل میں گزری۔

ہم نے ہر دور میں تقدیسِ رسالت کے لیے
وقت کی تیز ہوائوں سے بغاوت کی ہے
توڑ کر سلسلہ رسم سیاست کا فسوں
اک فقط نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی ہے
ہم نے بدلا ہے زمانے میں محبت کا مزاج
ہم نے ہر دل کو نئی راہ و نوا بخشی ہے
مرحلے بند و سلاسل کے کئی طے کر کے
چہرۂ دار و رسن کو بھی ضیا بخشی ہے
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
آدھی زندگی جیل میں اور آدھی ریل میں گزری۔
غالبا اس بابت ایک اور جملہ بھی کہا کرتے تھے
ہماری زندگی واہ اور آہ میں گزر گئی
جب ہم تقریر کرتے ہیں تو لوگ کہتے ہیں واہ شاہ جی
اور جب ہم قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کرتے تو لوگ کہتے ہیں آہ شاہ جی
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غالبا اس بابت ایک اور جملہ بھی کہا کرتے تھے
ہماری زندگی واہ اور آہ میں گزر گئی
جب ہم تقریر کرتے ہیں تو لوگ کہتے ہیں واہ شاہ جی
اور جب ہم قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کرتے تو لوگ کہتے ہیں آہ شاہ جی
ایک بار فرما رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لاہور والو! کوئی ہے!‘‘ اور یہ کہتے ہوئے اپنے سر سے ٹوپی اتار لی اور ٹوپی کو ہوا میں لہراتے ہوئے نہایت ہی جذبات انگیز الفاظ میں فرمایا، ’’جائو میری اس ٹوپی کو خواجہ ناظم الدین کے پاس لے جائو۔ میری یہ ٹوپی کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکی، اسے خواجہ صاحب کے قدموں پر ڈال دو۔ اس سے کہو، ہم تیرے سیاسی حریف اور رقیب نہیں ہیں، ہم الیکشن نہیں لڑیں گے، تجھ سے اقتدار نہیں چھینیں گے۔ ہاں ہاں جائو اور میری ٹوپی اس کے قدموں میں ڈال کر یہ بھی کہو کہ اگر پاکستان کے بیت المال میں کوئی سؤر ہیں تو عطاء اللہ شاہ بخاری تیرے سؤروں کا وہ ریوڑ چرانے کے لیے بھی تیار ہے مگر شرط صرف یہ ہے کہ رسول اللہ فداہ ابی و امی کی ختم رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کا قانون بنا دے۔ کوئی آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہ کرے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دستارِ ختم نبوت پر کوئی ہاتھ نہ ڈال سکے۔‘‘ شاہ جی بول رہے تھے اور مجمع بے قابو ہو رہا تھا۔ لوگ دھاڑیں مار مار کر رو رہے تھے۔ چشم فلک نے اس جیسا سماں بھی کم دیکھا ہوگا۔ عوام و خواص سب رو رہے تھے۔ شاہ جی پر خاص وجد کی سی کیفیت طاری تھی۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ایک بار فرما رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لاہور والو! کوئی ہے!‘‘ اور یہ کہتے ہوئے اپنے سر سے ٹوپی اتار لی اور ٹوپی کو ہوا میں لہراتے ہوئے نہایت ہی جذبات انگیز الفاظ میں فرمایا، ’’جائو میری اس ٹوپی کو خواجہ ناظم الدین کے پاس لے جائو۔ میری یہ ٹوپی کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکی، اسے خواجہ صاحب کے قدموں پر ڈال دو۔ اس سے کہو، ہم تیرے سیاسی حریف اور رقیب نہیں ہیں، ہم الیکشن نہیں لڑیں گے، تجھ سے اقتدار نہیں چھینیں گے۔ ہاں ہاں جائو اور میری ٹوپی اس کے قدموں میں ڈال کر یہ بھی کہو کہ اگر پاکستان کے بیت المال میں کوئی سؤر ہیں تو عطاء اللہ شاہ بخاری تیرے سؤروں کا وہ ریوڑ چرانے کے لیے بھی تیار ہے مگر شرط صرف یہ ہے کہ رسول اللہ فداہ ابی و امی کی ختم رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کا قانون بنا دے۔ کوئی آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہ کرے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دستارِ ختم نبوت پر کوئی ہاتھ نہ ڈال سکے۔‘‘ شاہ جی بول رہے تھے اور مجمع بے قابو ہو رہا تھا۔ لوگ دھاڑیں مار مار کر رو رہے تھے۔ چشم فلک نے اس جیسا سماں بھی کم دیکھا ہوگا۔ عوام و خواص سب رو رہے تھے۔ شاہ جی پر خاص وجد کی سی کیفیت طاری تھی۔
جب بھی واقعہ پڑھتاہوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ابھی پڑھا ہو یا کسی نے سنایا ہو اس کی تاثیر ہی اتنی ہے کہ آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں تو اس وقت کیا عالم ہوگا جب بخاریؒ نے یہ الفاظ مجمع میں کہے ہونگے آج ہمارا یہ حال ہے کہ آنسو آجاتے ہیں تو سوچیں ان کا کیا حال ہوا ہوگا۔
 

ابن عثمان

وفقہ اللہ
رکن
ایک مجلس میں کبار علماء جمع تھے ،انہوں نے پوچھا کہ آپ لوگ چائے نہیں پیتے ۔
جواب ملا کہ ہم چائے نہیں پیتے ۔
تو شاہ صاحب بولے
الشای زینۃ المجالس ، (چائے تو مجالس کی زینت ہے ) رواہ البخاری ومسلم ۔
فوراََ اعتراض ہوا کہ شیخ محترم یہ بخاری و مسلم میں ہم نے تو نہیں دیکھی ۔
تو وہ ہنسے اور بولے میں بخاری ہوں اور میں مسلم بھی ہوں ۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت مولانا محمد علی صاحب جالندھریؒ فرمایا کرتے تھے کہ وفات کے بعد خواب میں مجھے حضرت سیّد عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی زیارت ہوئی۔ میں نے پوچھا شاہ جی! فرمائیے قبر کا معاملہ کیسا رہا؟ شاہ صاحب نے فرمایا کہ بھائی یہ منزل بہت ہی مشکل ہے، آقائے نامدارصلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ کی برکت سے معافی مل گئی۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ایک مجلس میں کبار علماء جمع تھے ،انہوں نے پوچھا کہ آپ لوگ چائے نہیں پیتے ۔
جواب ملا کہ ہم چائے نہیں پیتے ۔
تو شاہ صاحب بولے
الشای زینۃ المجالس ، (چائے تو مجالس کی زینت ہے ) رواہ البخاری ومسلم ۔
فوراََ اعتراض ہوا کہ شیخ محترم یہ بخاری و مسلم میں ہم نے تو نہیں دیکھی ۔
تو وہ ہنسے اور بولے میں بخاری ہوں اور میں مسلم بھی ہوں ۔
اللہ اکبر کبیرا
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
حضرت مولانا محمد علی صاحب جالندھریؒ فرمایا کرتے تھے کہ وفات کے بعد خواب میں مجھے حضرت سیّد عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی زیارت ہوئی۔ میں نے پوچھا شاہ جی! فرمائیے قبر کا معاملہ کیسا رہا؟ شاہ صاحب نے فرمایا کہ بھائی یہ منزل بہت ہی مشکل ہے، آقائے نامدارصلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ کی برکت سے معافی مل گئی۔
علماء سے سنا حضرت بخاریؒ یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ
قیامت کے دن جب کہا جائے گا بخاری جنت میں جاؤ میں تب تک نہیں جاؤں گا جب تک ختم نبوت کا ایک ادنیٰ سا غلام نہیں چلا جاتا

دعا ہے اللہ پاک ہمیں ختم نبوت وعظمت صحابہ کے لیے قبول فرمائے اور کابرین کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
 
Top