بد گمانی گناہ ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کسی کے خلاف تحقیق کے بغیر بدگمانی دل میں جما لینا گناہ ہے۔ کسی دوسرے کے عیب تلاش کرنے کے لیے اس کی ٹوہ اور جستجو میں لگنا بھی اس آیت کی رو سے گناہ ہے۔ غیبت کی تعریف ایک حدیث میں خود حضور اقدسﷺ نے یہ فرمائی ہے کہ تم اپنے بھائی کا تذکرہ اس طرح کرو جو اسے ناگوار ہو۔ ایک صحابی نے پوچھا کہ اگر اس میں واقعی وہ عیب ہو تو (کیا اس کا بیان کرنا بھی غیبت ہے) آپ نے فرمایا۔ کہ اگر اس میں واقعی وہ عیب ہو تب تو وہ غیبت ہے اور اگر وہ نہ ہو تو بہتان ہے، یعنی وہ دہرا گناہ ہے۔

سورۃ الحجرات آیت 12​

اے ایمان والو! بہت سے گمانوں سے بچو، بعض گمان گناہ ہوتے ہیں، (۶) اور کسی کی ٹوہ میں نہ لگو (۷) اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو۔ (۸) کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ وہ اپنے مرے پوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ اس سے تو خود تم نفرت کرتے ہو، اور اللہ سے ڈرو، بیشک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا، بہت مہربان ہے۔

جب اللہ نے ہمارے بے شمار عیبوں پر پردہ ڈال رکھا ہے تو کیا ہمیں یہ بات زیب دیتی ہے کہ ہم دوسروں کی جاسوسی کرتے پھریں ۔۔۔۔ان کے نقص اور عیب تلاش کریں اور پھر انہیں معاشرے میں بے عزت کریں۔ ذرا سوچیے! اگر عزت وذلت کا معاملہ اللہ نے انسانوں کے ہاتھ میں دیا ہوتا تو ہم میں سے کوئی بھی شخص اپنے مقابل کسی کو کبھی باعزت زندگی گزارنے ہی نہ دیتا۔۔۔ اور شاید ہر شخص ذلت کی زندگی گزار رہا ہوتا۔ اس ربِ کریم کی شان ہے کہ اس نے عزت اور ذلت اپنے ہاتھ میں ہی رکھی ہے ۔

جو بندہ دنیا میں کسی بندے کے عیب چھپائے گا قیامت کے دن اللہ اس کے عیب چھپائے گا۔(صحیح مسلم:6490)
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
گر اس میں واقعی وہ عیب ہو تب تو وہ غیبت ہے اور اگر وہ نہ ہو تو بہتان ہے، یعنی وہ دہرا گناہ ہے۔
بے شک
اللہ پاک ہیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
کسی کے خلاف تحقیق کے بغیر بدگمانی دل میں جما لینا گناہ ہے۔ کسی دوسرے کے عیب تلاش کرنے کے لیے اس کی ٹوہ اور جستجو میں لگنا بھی اس آیت کی رو سے گناہ ہے۔ غیبت کی تعریف ایک حدیث میں خود حضور اقدسﷺ نے یہ فرمائی ہے کہ تم اپنے بھائی کا تذکرہ اس طرح کرو جو اسے ناگوار ہو۔ ایک صحابی نے پوچھا کہ اگر اس میں واقعی وہ عیب ہو تو (کیا اس کا بیان کرنا بھی غیبت ہے) آپ نے فرمایا۔ کہ اگر اس میں واقعی وہ عیب ہو تب تو وہ غیبت ہے اور اگر وہ نہ ہو تو بہتان ہے، یعنی وہ دہرا گناہ ہے۔

سورۃ الحجرات آیت 12​

اے ایمان والو! بہت سے گمانوں سے بچو، بعض گمان گناہ ہوتے ہیں، (۶) اور کسی کی ٹوہ میں نہ لگو (۷) اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو۔ (۸) کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ وہ اپنے مرے پوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ اس سے تو خود تم نفرت کرتے ہو، اور اللہ سے ڈرو، بیشک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا، بہت مہربان ہے۔

جب اللہ نے ہمارے بے شمار عیبوں پر پردہ ڈال رکھا ہے تو کیا ہمیں یہ بات زیب دیتی ہے کہ ہم دوسروں کی جاسوسی کرتے پھریں ۔۔۔۔ان کے نقص اور عیب تلاش کریں اور پھر انہیں معاشرے میں بے عزت کریں۔ ذرا سوچیے! اگر عزت وذلت کا معاملہ اللہ نے انسانوں کے ہاتھ میں دیا ہوتا تو ہم میں سے کوئی بھی شخص اپنے مقابل کسی کو کبھی باعزت زندگی گزارنے ہی نہ دیتا۔۔۔ اور شاید ہر شخص ذلت کی زندگی گزار رہا ہوتا۔ اس ربِ کریم کی شان ہے کہ اس نے عزت اور ذلت اپنے ہاتھ میں ہی رکھی ہے ۔

جو بندہ دنیا میں کسی بندے کے عیب چھپائے گا قیامت کے دن اللہ اس کے عیب چھپائے گا۔(صحیح مسلم:6490)
بہت خوب
 
Top