کشف

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کشف کہتے ہیں پردے کا دور ہونا۔ کشف کی دوقسمیں ہیں:

(۱) کشف صوری (۲) کشف معنوی۔

کشف صوری: جس سے دنیاوی اشیاء منکشف ہوں۔ صاحب کشف وہی ہوگا جومقبول نظر ایزدی ہوگا۔

کشف معنوی: جس سے اخروی اشیاء منکشف ہوں۔ سالک کو چاہیے کہ وہ اپنے پیر میں کشف و الہام اور کرامات کی تلاش نہ کرے کیونکہ ان چیزوں کا کمال کے لئے کوئی دخل نہیں ہے۔ اہل سلوک اور اہل حق کے نزدیک ’’الکرامۃ حیض الرجال‘‘ (کرامتیں مردوں کا حیض ہیں۔)

حضرت بایزید بسطامیؒ فرماتے ہیں: لونظرتم الیٰ رجل اعطیٰ من الکرامات حتیٰ تربع فی الھواء فلاتغتروا بہ حتیٰ تنظروا کیف تجدون عندالامر والنھی وحفظ الحدود وادآء الشریعۃ۔ (قطب الارشاد)​

ترجمہ: اگر تم نے ایسا آدمی دیکھا ہو جس کو کرامات دی گئی ہوں اور وہ ہوا میں بھی چار زانو ہوکر بیٹھتا ہو تو پھر تم دھوکا مت کھاؤ تمہیں چاہیے کہ دیکھو اللہ کے اوامر ونواہی کا پابند ہے کہ نہیں، شریعت پر قائم ہے یا نہیں حدود اسلامیہ کی حفاظت کرتا ہے یا کہ نہیں۔

حضرت ابوعلی جوزجانیؒ فرماتے ہیں: کن طالب الاستقامۃ لا طالباً للکرامۃ فان نفسک متحرکۃ فی طلب الکرامۃ وربّک یطلب منک الاستقامۃ۔ (قطب الارشاد)

ترجمہ: تو طالب استقامت ہو طالب کرامت نہ ہو۔ تیرا نفس طالب کرامت ہے اور طالب کرامت کی طرف حرکت کرتا ہے حالانکہ تیرا رب تجھ سے طالب استقامت ہے۔
 
Top