امام ربانیؒ فرماتے ہیں :
’’ مقربین بارگاہِ الٰہی ( یعنی صوفیأ حضرات ) اگر بہشت چاہتے ہیں تو اس لیے نہیں کہ ان کا مقصد نفس کی لذت ہے ، بلکہ اس لیے کہ وہ خدا کی رضا کی جگہ ہے۔
اگر وہ دوزخ سے پناہ مانگتے ہیں تو اس لیے نہیں کہ اس میں رنج والم ہے ، بلکہ اس لیے کہ وہ خدا کی ناراضی کی جگہ ہے ، ورنہ ان کے لیے انعام اور رنج والم دونوں برابر ہیں، ان کا اصل مقصود رضائے الٰہی ہے‘‘۔
(امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی: مکتوبات امام ربانی ،کراچی دار الاشاعت ،طبع اول: ۲۰۰۶ء، مکتوب: ۳۵، جلد اول،ص: ۱۹۱)
’’ مقربین بارگاہِ الٰہی ( یعنی صوفیأ حضرات ) اگر بہشت چاہتے ہیں تو اس لیے نہیں کہ ان کا مقصد نفس کی لذت ہے ، بلکہ اس لیے کہ وہ خدا کی رضا کی جگہ ہے۔
اگر وہ دوزخ سے پناہ مانگتے ہیں تو اس لیے نہیں کہ اس میں رنج والم ہے ، بلکہ اس لیے کہ وہ خدا کی ناراضی کی جگہ ہے ، ورنہ ان کے لیے انعام اور رنج والم دونوں برابر ہیں، ان کا اصل مقصود رضائے الٰہی ہے‘‘۔
(امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی: مکتوبات امام ربانی ،کراچی دار الاشاعت ،طبع اول: ۲۰۰۶ء، مکتوب: ۳۵، جلد اول،ص: ۱۹۱)