اخلاق

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
خدا کے نام سے رحمن ہے جو رحم والاہے

اخلاق

خدا کے بعد بھیجو شکر تم ماں باپ کا لوگو
زباں سے اُف نہ کرنا لاکھ ہو ا ن سے گلہ لوگو

جھڑک کر تم نہ باتیں اب بزرگوں سے کبھی کرنا
ہمیشہ باادب رہنا نہ ان کو تم دکھی کرنا

جھکا دو اپنے بازوئے اطاعت سامنے ان کے
سراپا ہو محبت ہی محبت سامنے ان کے

دعا مانگو کہ ان پر رحم فر تو خدا وندا
انھوں نے جس طرح بچپن میں مجھ پر رحم فرمایا

کسی سے مت کہو یہ کام پورا کل میں کردوں گا
کہو یہ کل میں کردوں گا اگر اللہ نے چاہا

نہ تم میں سے کرے کوئی برائی پیٹھ کے پیچھے
نہ چاہے گا کہ مردہ بھائی کے وہ گوشت کو کھائے

بچو ایمان والو تم بہت سےان گمانوں سے
کہ کچھ شک ہے گناہوں میں رہو تم ٹوہ سے بچ کے

جو باتیں ہوں تو نیکی کی جو باتیں ہوں تو تقویٰ کی
تم آپس یں کرو ایمان والو جب بھی سر گوشی

وہ کیوں کہتے ہو اے ایمان والو جو نہیں کرتے
خدا ناراض ہوتا ہے نہیں کرتے ہیں جو کہہ کے

خدا نے آج تک ا س قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ جب تک اپنی حالت میں وہ کر لیتی ہے تبدیلی

بدل سکتا نہیں کوئی خدا کے ان اصولوں کو
سوا اس کے پناہیں دے نہیں سکتا تمہیں لوگو

جو لڑتا ہے بدی سے اپنی ہی خاطر ہو لڑتا ہے
خدا ورنہ کسی کابھی نہیں محتاج ہوتا ہے

کہا لقمان نے بیٹے کرو قائم نمازوں کو
برے کاموں سے تم روکو نصیحت نیکیوں کی ہو

مصیبت جو پڑے تم پر اسے تم صبرسےجھیلو
کرو مت بے رخی لوگوں سے مت آپے سے باہر ہو

بڑی ہمت کے ہیں یہ کام بے شک اے مرے بیٹے
روش ہو درمیانی ا ور باتیں ہوں تو نرمی سے

بدی کو دور کردو سب سے اچھی اپنی نیکی سے
جو دشمن تھا وہ جگری دوست اب تم یہ دیکھو گے

بھلائی کا کرے گا کام سو اس کا بھلا ہو گا
برائی کا کرے گا کام جو اس کا برا ہوگا

نہ عورت پر ہنسے عورت نہ کوئی مرد مردوں پر
کہ جس پر ہنس رہے ہو کیا عجب ہو تم سے وہ بہتر

جہاں میں شاعروں کی پیروی گمراہ کرتے ہیں
نہیں کیا دیکھتے ہر ایک وادی میں بھٹکتے ہیں

زباں سے جو بھی کہتے ہیں اسے ہر گزنہیں کرتے
بس اس سے وہ ہیں مستثنی یہاں ایمان جو لائے

برائی کی طلب انساان میں کس درجہ ہوتی ہے
بھلائی کی طلب میں ی ہر انساں کی بھلائی ہے

گھروں میں جو بھی داخل ہو سلام اپنوں کو تم کرنا
یہ پاکیزہ دعا اللہ کی جانب سے پہنچانا!

جہالت سے اگر کوئی برائی کر کے بیٹھا ہو
خدا ہے بخشنے والا اگر توبہ وہ کر لے تو!

خدا کے عہد کو تھوڑی سی قیمت پر نہ تم بیچو
خدا کے جو بھی ہے وہ بہتر ہے اگر جانو

کہو انصاف کی چاہے وہ رشتہ دار تیرا ہو
خدا کے عہد کو پورا کرو مانو نصیحت کو

جو بے شرمی کی باتیں ہیں نہ ان کے پاس جانا تم
وہ ظاہر ہو کہ پوشیدہ کبھی تم پاس مت آنا

سوا مظلوم کے کوئی بھی بد گوئی جو کرتا ہے
پسند اس کو نہیں کرتا خدا واقف ہےدانا ہے

تم اپنی ماں سے اپنے باپ سے عزت سے پیش آؤ
یتیموں اقربا محتاج سے برتاؤ اچھا ہو

پڑوسی رشتہ داروں اور بے گانوں سے اے لوگو
مسافر ہمنشیں مملوک سے عزت سے پیش آؤ۔

( قرآن کی باتیں )

 
Top