قرآن

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
قرآن

خدا کےنام سے رحمن ہے جو رحم والا ہے


کتاب اللہ کی یہ ہے نہیں شک کوئی بھی اس میں
ہدایت اپنے رب سے ڈرنے والے کو ملی اس میں


کتاب اپنی جو بندے پر یہاں ہم نے اتاری ہے
اگر شک ہو تمہیں اس بات پر کیا یہ ہماری ہے


ذرا تم اس طرح کی ایک سورت ہی بنا لاؤ
تم اپنے ساتھ سارے ہمنوا ؤں کو بُلا لاؤ


خدا کو چھوڑ کر جس کی بھی تم چاہو مدد لے لو
اگر سچے ہو تم تو کام ایسا کرکے دکھلاؤ


یقیناً کر نہیں سکتے مگر ایسا نہ کرنے پر
ڈرو جس آگ میں جل جائیں گے انسان اور پتھر


تمہارے پاس رب العلٰمیں کی روشنی آئی
بھلائی کے تھے طالب تو کتابِ رہبری آئی


بصیرت کی تمہارے رب کی دیکھو روشنی آئی
لو اپنا کام بینائی سے دیکھو زندگی آئی


کتاب اللہ کی یہ ہے سراپا خیرو برکت ہے
کرو تم پیروی اس کی خدا کی اس سے رحمت ہے


کتاب ایسی ہے جس کے علم سے واضح بنایا ہے
اُسے رحمت ہدایت کہ جو ایمان لایا ہے


سنایا جائے جب قرآن تو دل سے سنو اس کو
سنو خاموش رہ کر تا خدا کی تم پہ رحمت ہو


کیا ہے تم پہ نازل اے محمد ہم نے قرآں کو
کہ لوگوں کو اندھیرے سے اُجالے کی طرف لاؤ


تمہارے پاس قرآں ہے نہ دیکھو اہل ثروت کو
جھکائے اہل ایمان پر رکھو بازوئے شفقت کو


کتاب اپنی اتاری ہے ہر اک شئے کھول دینے کو
ہدایت ہے یہاں ایمان والوں کے سمجھنے کو !


یہ قرآں راستہ دکھلا رہا ہے جو کہ سیدھا ہے
بشارت اجر کی ایمان والوں کے سمجھنے کو !


بڑی حکمت کی ہیں لوگوں کو یہ قرآن کی باتیں
ہے محرومی بڑی قرآن سے انکار کرنے میں


اگر نازل کیا ہوتا یہ قرآں کوہ پر ہم نے
تو تم یہ دیکھتے وہ پھٹ پڑا ہے خوف سے رب کے


اے محو خواب چادر میں اٹھو جب رات آدھی ہو
کھڑے ہو تم عبادت کو پڑھو رُک رُک کے قرآں کو


تیری ہے ذات با برکت کہ بندے پر یہاں اپنے
کتاب ایسی اُتاری جو حق وباطل کو سمجھائے


ہو ئی نازل جو تم پر اور جو نازل ہوئیں پہلے
وہ ایماں ان کتابوں پرقیامت پر بھی ہیں لاتے


یہ قرآں پچھلے ہر الہام کی تائید کرتا ہے
ہدایت کا میابی ی بشارت بن کے آیا ہے


ہے بھیجا ایسا پیغمبر کہ جو قرآں سنا ہے
انہیں وہ پاک کرتا ہے انہیں دانا بنا تا ہے


سوا اللہ کے ہوتا اگر یہ اور جانب سے
تو کثرت سے تفاوت لوگ اس قرآن میں پاتے


محمد پہ وحی ہم نے تمہاری سمت نازل کی
کہ جیسے نوح پہ اور دوسرے نبیوں پہ بھیجی تھی


سُنیں جب ذکر اللہ کا تو ان کے دِل لرز اٹھیں
سُنیں جب آیتیں تو اور بھی ایمان لے آئیں


اُنھیں قرآن سے قائل کرو جس پر جھگڑتے ہیں
ہدایت اور رحمت ان پہ ہے ایمان جو لائے ہیں


ثنا اللہ کی ہے جس نے نازل کی کتاب اپنی
یہ سیدھی بات کہتی ہے نہیں اس میں کجی کوئی


بیاں کردی ہیں تنبیہات گو قرآن میں ہم نے
مگر خوگرفسادوں کے عذابوں سےنہیں ڈرتے


یہ قرآں شکل میں واضح دلیلوں کے اتارا ہے
کرو حاصل ہدایت رب ہدایت دینے والا ہے


یقیں جانو کیا ہے فرض اس قرآن کو جس نے
نبی! اک دن لگا دے گا تمہیں وہ رب ٹھکانے سے


نبی لکھتے نہ پڑھتے تھے کبھی قرآن سے پہلے
اگر ہوتا جو ایسا شک میں منکر پڑھ بھی سکتے تھے


کہو ان سے محمد غیب کا کب علم رکھتا ہوں
وحی ہوتی ہے جو نازل اس پر میں تو چلتا ہوں


کہو ان سے نبی گر اس کو وہ جھٹلارہے تو
کتاب اک اور لائیں بخشنے والی جو زائد ہو


وحی پہلی یہ قرآں کی مبارک شب میں اتری ہے
یہ شب کیا ہے ہزاروں ماہ سے بھی زیادہ اچھی ہے '

( قرآن کی باتیں ۔شہاب اشرفؔ)​
 
Top