نماز

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
خدا کےنام سے رحمن ہے جو رحم والا ہے

نماز

نمازیں سخت مشکل ہیں مگر مشکل نہیں لوگو
سمجھے ہیں جو بندے منہ دکھانا ہےانہیں رب کو


نگہبانی کرو ایمان والو تم نمازوں کی
خدا کے سامنے حالت تمہاری ہو غلاموں کی


کہو میری نمازیں میرا جینا میری قربانی
ہے رب العالمیں کے واسطے میرا یہ مرنا بھی


خدا رکھے مصیبت پر یہ اپنی صبر کرتے ہیں
مگر اپنی نمازیں یہ برابرپڑھتے رہتے ہیں


انہیں کی ہے بھلائی جو نمازیں دل سے پڑھتے ہیں
ہمیشہ خود کو گندی لغو باتوں سے بچاتے ہیں


نمازیں تم پڑھو قرآن کی لوگو تلاوت ہو
نمازیں روکتی ہےبے حیائی سے مسلماں کو


کرو قائم نمازیں اور رب کی بندگی لوگو
بھلائی کے کرو تم کام شاد کامیابی ہو


بھلائی تو ہمیں دنیا میں دینا اے ہمارے رب
بھلائی تو ہمیں عقبیٰ میں دینا اے ہمارے رب


جہنم کے عذابوں سے بچانا اے ہمارے رب
نہ تو اس آگ کا ایندھن بنانا اے ہمارے رب


کیا ہے تیرے ہی اوپر بھروسہ اے ہمارے رب
تری جانب ہی ہم کو ہے پلٹنا اے ہمارے ب


نہ غالب ہم پہ منکر کو بنانا اے ہمارےرب
گناہوں کو ہمارے بخش دینا اے ہمارےرب


اگر ہو جائے ہم سے بھول کوئی اے مرے مولا
انہیں تو در گذر کرنا نہ کوئی پوچھ گچھ کرنا


مرے مالک نہ ہم پرڈالنا وہ بو ھ جو تونے
ہمارے قبل لوگوں پر جو بھاری بو جھ ڈالتے تھے


خدایا رحم کر ہم پرہمارا تو ہے بس مولا
مقابل منکروں کے اے مالک مدد فرما


نہ ہم پر بوجھ وہ رکھنا جو ہم سے اٹھ نہیں سکتا
ہمارے ساتھ نرمی کر تو ہم کو در گزر فرما


انہیں تو درگزر فرما خطائیں جو ہوئی ہم سے
برائی ہم میں ہے جو اس کو مالک دور تو کردے


رسولوں کی زبانی اپنے سب وعدے وفا کرنا
قیامت کا جو دن آئے تو ہم پر رحم فرمانا


کئےہیں تو نے جو وعدے انہیں تجھ کو نبھانا ہے
خلافِ وعدہ بے شک تو نہیں کچھ کرنے والا ہے


کرو قائم نمازیں فجر کی قراّۃ مقدم ہو
ملے اس سے حضوری اور طاقت بھی ملے تم کو


مجھے اللہ ہمت دے مجھے نصرت عطا فرما
کہو حق آگیا باطل گیا باطل کو ہے مٹنا


محمد تم دعا کرتے رہو دنیا کے مالک سے
مرے تو علم میں اے رب اضافہ اور بھی کردے


قسم ہے لشکروں کی جو کھڑے ہوتے ہیں صف بستہ
برائی کو جھڑک کر کرتے پھر ذکر اس رب کا


فلک تک طیبہ کے پیڑ کی شاخیں جو پھیلی ہیں
جڑیں اس پیڑ کی دھرتی کی گہرائی میں اتری ہیں


یہی ہے پیڑ جو پھل دے رہا ہے حکم سے رب کے
سبق حاصل کرو لوگو خدا کی ان مثالوں سے


ثبات اللہ سے ایمان والوں کو ہے دنیا میں
ثبات اس قول محکم کی بدولت ہے تو عقبیٰ میں


کرو تسبیح اپنے رب کی اور اسکی عبادت ہو
تم اپنے آخری دم تک نبی سجدے بجالاؤ


نمازیں پڑھنےوالوں کو پھروسہ رب پہ رہتا ہے
کریں وہ خرچ ایسے مال سے جو رب نے بخشا ہے


کرو قائم نمازیں دو سِروں پہ دن کے اور شب میں
ہماری نیکیوں سے دورہتی ہیں بری باتیں!


نمازیں پڑھتے ہیں جو غیب پرایمان لاتے ہیں
دیا ہے رزق جو ہم نے وہ اس سے خرچ کرتے ہیں


نماز ان کو پڑھاؤ جنگ یں قائم جماعت ہو
تم ان کے ساتھ اے میرے نبی سجدے بجا لاؤ

قرآن کی باتیں ۔شہاب اشرفؔ)​
 
Top