تصرفات

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت مولانااشرف علی صاحب تھانویؒ فرماتے ہیں:

بعض اولیاء اللہ سے بعد انتقال کے بھی تصرفات وخوارق سرزد ہوتے ہیں اور یہ معنیٰ حد تواتر تک چلا گیا ہے۔ حضرت ابی بن کعبؓسے ایک لمبی حدیث مروی ہے۔

’’فلما رایٰ رسول اللہﷺماقاء غشینی ضرب فی صدری ففضت عرقاً وکانی انظر الی اللہ تعالیٰ خوفاً۔ (مسلم)

ترجمہ: جب رسول اللہﷺنے میری یہ حالت دیکھی جو مجھ پر غالب ہو رہی تھی۔ آپ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا، میں پسنہ پسینہ ہوگیا اور خوف سے میری یہ حالت ہوگئی کہ گویا اللہ تعالیٰ کو میں دیکھ رہا ہوں۔

ہاتھ مارنا جس سے یہ حالت پیدا ہوئی تصرف ہے۔‘‘

(اشرف الطریقہ ص۳۷۵، التکشف ص۴۴۴، انفاس عیسیٰ ص۱۰۲)
 
Top