نایاب جانور ‘ نایاب معلومات (مناحل‘ کراچی)

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
گرمیوں میں لاکھوں کروڑوں مچھر اور خونخوار مکھاں کیر یبو کے گلوں پر ٹو ٹ پڑتی ہیں ان سے بچنے کے لیے وہ مسلسل دوڑتے رہتے ہیں یا ساحل کا رخ کرتے ہیں جہاں کی تیز ہوائیں ضعیف پرواز مچھر وں کو
زمین کی طرف دبکنے پر مجبوکر دیتی ہیں
شمالی امریکہ کا جنگلی رینڈےئر عام طور پر کیر یبو کہلاتا ہے ایک خیال یہ ہے کہ اس کا نام فرانسیسی لفظ کیری بیوف سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہیںمربع بیل ۔ اس رینڈےئر کے نراور مادہ دونوں شاخدار سینگ رکھتے ہیں بڑے بڑے سینگوں کی شاخیں بے قاعدہ نکلتی ہیں مادہ کے سینگ نسبتاً چھوٹے اور پتلے رہتے ہیں کیر یبو کا جسم بھاری ٹانگیں بے طاقتور ا اور کھر بڑے چوڑے اور پھیلے ہوتے ہیں کیریبو کی دو اقسام ہیںوڈ لینڈ کیریبو الا سکا اور لیبر یڈ ار سے لے کر شمالی مائن کے جنگلاتی علاقوں میں پایا جاتا ہے لیکن اس کے مسلسل شکارسے اس کی نسل کم ہو گئی ہے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں یہ صرف لیک سپیر ےئر ڈسٹرکٹ کے ایک نیشنل پارک میں ملتا ہے کیر یبو کی یہ قسم پتوںگھاس اور آبی پودوں پر گزر بسر کرتی ہے کائی کی شاخیں اس کا من بھاتا کھانا ہیں بنجر علاقوں میں پایا جانے والا کیر یبو نسبتاً چھوٹا اور زرد ہوتا اور یہ جنگلات کی حد سے آگے ویران علاقوں میں رہتا ہے ان رینڈیروں کے بڑے بڑے گلئے جو کبھی شمالی امریکہ کے مشرق سے مغرب تک پورے علائے پر چھائے ہوئے تھے اگر چہ ان کی تعداد اور وسعت کم ہو گئی ہے تا ہم آج بھی ان کی تعداد لاکھوں تک پہنچتی ہے
کیر یبو خوراک کی تلاش میں موسم بہار اور خزاں میں وسیع پیمانے پرہجرت کرتے ہیں شمالی الا سکا اور وادی یوکان کے چار لاکھ سے زیادہ کیریبو جو سر دیاں کو ہستان بروکس کے جنوب میں گزارتے ہیں گرمیوں کی آمد پر بحر منجمد شمالی کے ساحل کا رخ کرتے ہیں وہاں وہ گل بوٹوں اور پودوں سے معمور ٹنڈرا کے خطے میں بچے جنتے ہیں اور کھا پی کر موٹے ہوتے ہیں تاکہ طویل اند ھیری سردیوں میں زندہ رہ سکیں بھیڑیے ریچھ اور دوسرے شکاری ان کے نومولود بچوں کی تاک میں رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کیر یبو سا حلی میدان میں بچے جننے کو تر جیح دیتے ہیں
کیر یبو کا بچہ پیدائش کے چند منٹ بعد اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو جاتا ہے ایک ہفتے بعد وہ ماں کے ساتھ برابر دوڑنے لگتا ہے جب وہ تین ہفتے کا ہوتا ہے تو دوڑنے میں ریچھ کو مات دے جا تا ہے شمالی یورپ اور سائبیریا کے رینڈےئر کے برعکس کیر یبو انسانوں کے ہاں پرورش پانے پر آمادہ نہیں ہوتے
گرمیوں میں لاکھوں کروڑوں مچھر اور خونخوار مکھیاں کیر یبو کے گلوں پر ٹو ٹ پڑتی ہیں ان سے بچنے کے لیے وہ مسلسل دوڑتے رہتے ہیں یا ساحل کا رخ کرتے ہیں جہاں کی تیز ہوائیں ضعیف پرواز مچھر وں کو زمین کی طرف دبکنے پر مجبوکر دیتی ہیں ستمبر کی آمد پر نر کیر یبو کے نئے اگے سینگوں پر مخملی تہہ جھڑ جاتی ہے یہ سینگ موسم خزاں کی نقل مکانی میں نہایت اہم ہتھیار ثابت ہوتے ہیں اسکیموﺅں کے بعض قبائل کی گز ربسر کا زیادہ تر انحصار کیر یبوﺅں پر ہے وہ ان گوشت کھاتے ہیں گو بچن انڈین خاص طور پر ان کا شکا ر کر تے ہیں ان کا گوشت کھاتے ہیں اور کھا لیں اور سینگ بیچ ڈالتے ہیں ۔

بشکریہ ماہنامہ عبقری
 

بدرجی

وفقہ اللہ
رکن
وفی خلقکم وما یبث من دابۃ ایت لقوم یوقنون
اورتمھاری تخلیق میں اورجو جانور پھیلادیے ان کی تخلیق میں یقین رکھنے والوں کے لیے کئی نشانیاں ہیں
 

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
128874450114.gif
 
Top