بیوہ بیٹی کی کفالت

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اور حضرت سراقہ بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کیا میں تمہیں بہترین صدقہ کے بارے میں بتاؤں اور وہ صدقہ اپنی بیٹی کے ساتھ حسن سلوک کرنا ہے جو تمہارے پاس واپس بھیج دی گئی ہے۔ اور جس کے لئے تمہارے علاوہ کوئی کمانے والا نہیں ہے یعنی اگر تمہاری بیٹی کو اس کے شوہر نے طلاق دیدی ہو اور نہ تو اس کے پاس کوئی ایسا ذریعہ ہو اس کے لئے گزر بسر کا سامان فراہم کر سکے بلکہ صرف تم ہی اس کے لئے واحد سہارا بن سکتے ہو اور وہ اسی لئے ناچار ہو کر تمہارے گھر آن پڑی ہو تو تمہاری طرف سے اس کی کفالت اور اس کے ساتھ حسن سلوک ایک بہترین صدقہ ہے ۔ (ابن ماجہ)
 
Top