سونے کا دل کسی کو نظر نہیں آتا لیکن بوسیدہ کپڑوں پر سب کی نظر پڑتی ہے اور دھوکہ کھا جاتے ہیں۔۔حضرت شیخ سعدی کو ایک دعوت میں بلایا گیا ۔ آپ بوسیدہ کپڑوں کے ساتھ دعوت میں شریک ہونے کے لئے گئے تو دربان نے آگے بڑھنے سے روک دیا۔ دربان آپ کو جانتا نہیں تھا اور آپ نے بھی اپنا تعارف نہ کروایا ۔ آپ چپ کرکے واپس گئے اور دوبارہ نئے کپڑے پہن کر آئے تو دربان عزت و تکریم کے ساتھ انہیں اندر لے گیا۔
جب کھانا سامنے آیا تو حضرت شیخ سعدی نے شوربے میں اپنی آستین ڈبوتے ہوئے فرمایا:ُ پہلے تو کھا۔۔۔لوگوں نے پوچھا حضور یہ کیا؟۔۔آپ نے فرمایا۔۔"اسی لباس نے تو مجھے کھانے تک پہنچایا ہے