’’مواہبِ لدینہ‘‘ میں تفسیر قشیری سے نقل کیا ہے کہ قیامت میں کسی مؤمن کی نیکیاں کم وزن ہو جاویں گی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک پرچہ سرِِ انگشت کے برابر نکال کر میزان میںرکھ دیں گے جس سے نیکیوں کا پلہ وزنی ہو جاوے گا۔
وہ مؤمن کہے گا:
میرے ماں باپ آپ پر قربان ہو جاویں۔
آپ کون ہیں؟
آپ کی صورت اور سیرت کیسی اچھی ہے!
آپ فرماویں گے: ’’میں تیرا نبی ہوں اور یہ درود جو تو نے مجھ پر پڑھا تھا، میں نے تیری حاجت کے وقت اس کو ادا کر دیا۔‘‘
(حاشیۂ حصین)
وہ مؤمن کہے گا:
میرے ماں باپ آپ پر قربان ہو جاویں۔
آپ کون ہیں؟
آپ کی صورت اور سیرت کیسی اچھی ہے!
آپ فرماویں گے: ’’میں تیرا نبی ہوں اور یہ درود جو تو نے مجھ پر پڑھا تھا، میں نے تیری حاجت کے وقت اس کو ادا کر دیا۔‘‘
(حاشیۂ حصین)