جہاز نے نجات پائی

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
’’مناہج الحسنات‘‘ میں ابنِ فاکہانی کی کتاب ’’فجرِ منیر‘‘ سے نقل کیا ہے کہ ایک بزرگ شیخ صالح موسیٰ رحمۃ اللہ علیہ ضریر(نابینا) تھے، انہوں نے اپنا گزرا ہوا قصہ مجھ سے نقل کیا کہ ایک جہاز ڈوبنے لگا اور میں اس میں موجود تھا، اس وقت مجھ کو غنودگی سی ہوئی، اس حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو یہ درود تعلیم فرما کر ارشاد فرمایا:

’’کہ جہاز والے اس کو ہزار بار پڑھیں۔‘‘

ہنوز تین سو بار پر نوبت نہ پہنچی تھی کہ جہاز نے نجات پائی… اور بعد الممات کے۔ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ‘‘ بھی اس میں معمول ہے اور خوب ہے، وہ درود یہ ہے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلٰوۃً تُنْجِیْنَا بِھَا مِنْ جَمِیْعِ الْاَھْوَالِ وَالْاٰ فَاتِ وَ تَقْضِیْ لَنَا بِھَا جَمِیْعَ الْحَاجَاتِ وَتُطَھِّرُنَا بِھَا مِنْ جَمِیْعِ السَّیِّئَاتِ وَ تَرْفَعُنَا بِھَا اَعْلَی الدَّرَجَاتِ وَ تُبَلِّغُنَا بِھَا اَقْصَی الْغَایَاتِ مِنْ جِمِیْعِ الْخَیْرَاتِ فِی الْحَیٰوۃِ وَ بَعْدَ الْمَمَاتِ۔

اور شیخ مجد الدین صاحبِ قاموس نے بھی اس حکایات کو بسند خود ذکرکیا ہے۔

فائدہ: اس درود شریف کا بکثرت پڑھنا اور مکان میں لکھ کر چسپاں کرنا تمام امراض و بائیہ، ہیضہ و طاعون وغیرہ سے خفاظت لے لیے مفید اور مجرب ہے، اور قلب کو عجیب و غریب اطمینان بخشتا ہے او ر’’تَرْفَعُنَا بِہَا‘‘کے بعد بعض لوگ لفظ ’’عِنْدَکَ ‘‘ بھی پڑھتے ہیں، حضرت مولانا مدظلہ نے ایک والا نامۂ میں احقرکو اسی طرح تحریر فرمایا تھا۔

(حررہ محمد انعام اللہ غفراللہ لہ)
 
Top