اُبال

رشید حسرت

وفقہ اللہ
رکن
اُبال۔

گلیوں میں کُہرام مچا
ھے مہنگائی کا حشر بپا
یاں جنگل کا قانُون روا
اب جِینا بھی دُشوار ھؤا
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

آٹا مہنگا دالیں مہنگی
چینی مہنگی مہنگا گھی
فہرست بناؤں کِس کِس کی
کیا فوج وزیروں کی اندھی؟
کم زور قیادت مُردہ باد
اے چور قیادت مُردہ باد
غُربت دُور بھگائیں گے
اور خُوشحالی لے آئیں گے
یہ وعدوں پہ ٹرخائیں گے
بس زخم کُریدتے جائیں گے
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

یہ لفظی محل بناتے ہیں
کب جھوٹ سے یہ شرماتے ہیں
حقدار کا حق کھا جاتے ہیں
اور ان داتا کہلاتے ہیں
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

مزدور، ملازم، دہقانو
اے دیس کے پیاسے کھلیانو
اے نام نِہاد حکمرانو
سرکار ھے ظالم پہچانو
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

قانُون یہاں بِک جاتا ھے
جو قاتِل ھے اِتراتا ھے
پِھر بادل غم کا چھاتا ھے
پِھر درد سے دِل بھر آتا ھے
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

نفرت سےدُور دھکیلتا ھے
یہ کون جو خُون سے کھیلتا ھے
جو یُوں زہراب اُنڈیلتا ھے
دکھ دہقاں، ہاری جھیلتا ھے
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

کیا دوست وفا کا مُجھ سے گِلہ
ہے آگ، کہیں پر ھے ڈاکہ
ہر سمت ھے وحشت، سنّاٹا
پِھر گِیت میں پیار کے کیا گاتا
کمزور قیادت مُردہ بعد اے چور قیادت مُردہ باد

سرکار پہ یُوں شُبہات نہ کر
لب سی لے کوئی بات نہ کر
تُو اِظہارِ جذبات نہ کر
یوں ابتر تو حالات نہ کر
کمزور قیادت مُردہ باد اے چور قیادت مُردہ باد

رشِید حسرتؔ
 
Top