موت کے وقت شیطان کا بہکاوا

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
امام قرطبی رحمہ اللہ نے اپنی تصنیف:"كتاب التذكرة بأحوال الموتى وأمور الآخرة" میں ایک روایت نقل کی ہے کہ جب کسی کی موت کا وقت ہوتا ہے تو اس کے پاس دائیں جانب باپ کی شکل میں اور بائیں جانب ماں کی شکل میں دو شیطان آ بیٹھتے ہیں، دائیں جانب والا کہتا ہے کہ اے میرے لختِ جگر! دیکھو میں تمہارے لیے کتنا مشفق تھا اور تمہیں کتنا چاہتا تھا، مگر میں عیسائی مرا تھا اور عیسائیت ہی بہترین دین ہے، جب کہ بائیں جانب والا کہتا ہے: اے میرے جگر کے ٹکڑے! تمہارے لیے میرا پیٹ ایک برتن تھا، اور میرے پستان تمہارے لیے پینے کا ذریعہ تھے، میری ران تمہارے لیے بچھونا تھی، لیکن میں یہودی مری، اور یہودیت ہی بہترین دین ہے۔

" روي عن النبي صلى الله عليه وسلم : أن العبد إذا كان عند الموت قعد عنده شيطانان: الواحد عن يمينه والآخر عن شماله، فالذي عن يمينه على صفة أبيه، يقول له: يا بني! إني كنت عليك شفيقاً ولك محباً، ولكن مت على دين النصارى فهو خير الأديان، والذي على شماله على صفة أمه، تقول له: يا بني! إنه كان بطني لك وعاءً، وثديي لك سقاءً، وفخذي لك وطاءً، ولكن مت على دين اليهود وهو خير الأديان". ( باب ما جاء أن الشيطان يحضر الميت عند موته و جلساؤه في الدنيا و ما يخاف من سوء الخاتمة، ١ / ١٨٥، ط: مكتبة دار المنهاج) و كذا في ( دليل المسلمين شرح رياض الصالحين، للشيخ علي احمد عبد العال الطهطاوي، باب ما يقوله من يحضر الميت من الشياطين، ٢ / ٩٧، ط: دار الكتب العلمية)

تاہم اس ورایت کو اہلِ فن نے ضعیف قرار دیا ہے
 
Top