الفاظ کا چناؤ

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ایک بادشاہ نے خواب دیکھا کہ اُس کے سارے دانت ٹوٹ کر گِڑ پڑے ہیں۔
بادشاہ نے خوابوں کی تعبیر بتانے والے کو بُلوا کر اُسے اپنا خواب سُنایا اور خواب کی تعبیر پوچھی۔
خوابوں کی تعبیر بتانے والے نے بادشاہ سے کہا! بادشاہ سلامت اِس خواب کی تعبیر یہ ہے بنتی ہے کہ آپ کے سارے گھر والے آپ کے سامنے مَریں گے۔
بادشاہ کو اِس تعبیر پر بہت غصہ ایا۔ بادشاہ نے خواب کی تعبیر بتانے والے کو قتل کر دیا۔
ایک اور خواب کی تعمیر بتانے والے کو بُلوایا گیا۔ بادشاہ نے اُس کو اپنا خواب سُنایا۔
خواب کی تعبیر بتانے والے نے کہا! بادشاہ سلامت آپ کو مُبارک ہو۔ آپ کی خواب کی تعبیر یہ بنتی ہے کہ ماشاءالله آپ اپنے گھر والوں میں سب سے لمبی عمر پائیں گے۔
بادشاہ نے خوش ہو کر تعبیر بتانے والے کو انعام اور اکرام کے ساتھ رخصت کیا۔
کیا اِس بات کا یہی مطلب نہیں بنتا کہ اگر بادشاہ اپنے گھر والوں میں سب سے لمبی عمر پائے گا تو اُس کے سارے گھر والے اُس کے سامنے ہی مَریں گے؟
جی ہاں مطلب تو یہی بنتا ہے۔ مگر بات بات میں اور الفاظ کے چناؤ میں فرق ہے۔
ایک نے کہا آپ کے سارے گھر والے آپ کے سامنے مَریں گے تو بادشاہ کے لئے یہ الفاظ زخم بن گئے۔ بادشاہ نے غصہ میں آ کر اُسے قتل کر دیا۔
دوسرے نے بڑے ادب کے ساتھ اچھے الفاظ میں جواب دیا کہ آپ کو مُبارک ہو۔ آپ اپنے گھر والوں میں سب سے زیادہ عمر پائیں گے تو بادشاہ کے لئے یہ الفاظ مَرہم بن گئے۔ جبکہ مطلب دونوں کا ایک ہی ہُوا۔ لیکن الفاظ کے چناؤ اور ادائیگی میں فرق تھا۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ آپ کا بولا گیا ایک ایک لفظ کسی دوسرے کے لئے مرہم بھی بن سکتا ہے۔ اور زخم بھی دے سکتا ہے۔ الفاظ کے چناؤ آپ کے اختیار میں ہے۔
والله اعلم بالصواب
 
Top