بڑا دل

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
‏گھبرائیں مت ،پریشان مت ہوں
بڑے کاروبار کے بڑے گھاٹے ، بڑے بڑے جہازوں کے سفر لمبے ،اور لمبی زندگی کی تکلیفیں زیادہ ہوتی ہیں ۔
سورج سب سے بڑا ہے ، تو گرہن کی اذیت بھی وہی سہتا ہے ، چاند خوبصورتی کی علامت ہے ،تو داغ کا طعنہ بھی اسی کو ملتا ہے ۔
اگر آپ کو مایوسیاں ملی ہیں ، تو حوصلہ رکھیں ،صبر کریں کیونکہ بڑا درد بڑے دل کو ہی ملتا ہے ۔۔۔!!!
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بس یہ کہنا تھا آپ نے
جب زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے

بے دلی میں بھی دل بڑا رکھنا
یہ دریچہ سدا کھلا رکھنا
ساری خوشیاں وفا نہیں کرتیں
درد سے دل کو آشنا رکھنا
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
بس یہ کہنا تھا آپ نے
جب زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے

بے دلی میں بھی دل بڑا رکھنا
یہ دریچہ سدا کھلا رکھنا
ساری خوشیاں وفا نہیں کرتیں
درد سے دل کو آشنا رکھنا
اس دنیا میں قدم قدم پر تکلیفیں ہیں،تکلیفیں دی جاتی ہیں۔تکلیفیں پہنچائی جاتی ہیں،تکالیف میں دھکیلا جاتا ہے،غم دیے جاتے ہیں جس نے ہنستے ہوئے بڑا دل کرکے ان سب کو قبول کیا وہ نکل گیا اور جو دل پر لے گیاوہ ناکام ہوگیا۔
خوشیاں دیں خدا آپ پر خوشیوں کی بارش برسا دے گا۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
قرآن میں ” صبر“ مختلف معانی میں استعمال کیا گیا ہے، اس کا ایک معنی یہ بھی ہے کہ برائی کرنے والوں کی برائی اور بدخواہ لوگوں کے قصور کو معاف کیا جائے یعنی حاسدین اور دشمنوں کے تکلیف دہ کاموں پر غصہ اور اشتعال کے بجائے تحمل، بردباری اور برداشت سے کام لیا جائے، ارشادِ باری ہے: وَ لَاتَسْتَوِیْ الْحَسَنَةُ ولا السَّیِّئَةُ اِدْفَعْ بالَّتِی ھِیَ أَحْسَنُ فَإذَا الَّذِیْ بَیْنَکَ وَبیْنَہ عَدَاوَةٌ، کَأَنَّہ وَلِیٌّ، حَمِیمٌ، وَ مَا یُلَقّٰھَا اِلَّا الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَ مَا یُلَقّٰہَا اِلاَّ ذُوْ حَظٍّ عَظِیْم۔ (سورہ فصلت: ۳۴) اور بھلائی اور برائی برابر نہیں، اگر کوئی برائی کرے تو اس کا جواب اچھائی سے دو،پھر تو تیرے اور جس کے درمیان دشمنی ہے وہ ایساہوجائے گا گویا دوست ہے ناتے والا اور یہ بات ملتی ہے انھیں کو جنھیں صبر ہے اور یہ بات ملتی ہے اس کو جس کی بڑی قیمت ہے۔

حضرت عبداللہ بن عباس سے اس آیت کی تفسیر میں منقول ہے کہ خدا نے اس آیت میں ایمان والوں کو غیظ و غضب میں صبر کا اور نادانی وجہالت کے وقت حلم و بردباری کا اور برائی کے مقابلہ میں عفو و درگزر کا حکم دیا ہے، جب وہ ایسا کریں گے تو خدا ان کو شیطان کے اثر سے محفوظ رکھے گا۔ (تفسیر کبیر: ۱۳/۶۴۰)
 
Top