دامادوں کے ساتھ ایک شریف خسر کے اخلاق

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
دامادوں کے ساتھ ایک شریف خسر کے اخلاق

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک داماد(عثمان غنی رضی اللہ عنہ)دولتمند ہیں اور دوسرے دامادحضرت (علی رضی اللہ)غریب ہیں ۔لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم دونوں دامادوں سےیکساں محبت کرتےہیں ۔لکہ غریب داماد کی دل جوئی کا زیادہ خیال رکھتے ہیں۔
ایک روز دونوں دامادوں کو بستی (مدینہ منورہ )سے باہر لے گئے. حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایاعثمان ذرا اس چٹان پر کھڑے ہو کر مجھے دن بھر کا حساب تو بتاؤ ۔گرمی پڑ رہی تھی تھی۔ عرب کی چٹان سے آ گ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ بے حد نازک مزاج تھے ،ایک ہی منٹ میں گھبرا گئے۔ آپ نے فرمایا اچھا نیچے اتر آؤ، پھر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا ،علی !اب تم کھڑے ہو,حضرت علی رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے ۔غریب زندگی کا حساب ہی کیا ہوتا ہے ۔حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک منٹ میں سب بتا دیا۔ آپ نے فرمایا تم سمجھے میں نے یہ کیوں کیا ؟میں نے تمھیں یہ بتایا ہے کہ قیامت کے دن وہی انسان آرام سے رہے گا جس کا حساب کتاب کم سے کم ہوگا ۔حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ رونے لگے۔

اس تدبیر سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے غریب داماد علی کو سمجھایا کہ تم اپنی نادار زندگی پر افسوس نہ کرنا بلکہ شکر گزاری کے ساتھ اپنا وقت گزار نا۔
( اخلاق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
مؤلف:حضرت مولانا اخلاق حسین قاسمی دہلوی
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سبحان اللہ ۔۔۔۔ کس قدر حکمت و دانائی سے آقاﷺ نے سمجھادیا۔
اللہ ہمیں تھوڑے پر صبر اور جو کچھ ہاتھ میں ہے اس پر شکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
جزاک اللہ خیرا کثیرا محترم
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
میرے نہایت عزیز دوست ناظم تعلیمات مدرسہ تعلیم القرآن مولانا بشیر احمد قاسمی صاحب نے بتایا مسلم معاشرہ میں دو طرح کے داماد کا چلن شروع ہوا ہے۔سستا داماد ُ،مہنگا داماد۔جہیز نہ لینے والا سستا داماد۔ جہیز لوٹنے والا مہنگا داماد داماد،جہیزاور سسرال والوں کے نزدیک معزز ،محترم ،واجب التعظیم،استغفر اللہ۔
قربان جا ئیے آقا صلی اللہ علیہ وسلم پر صدیوں پہلے تکریم داماد پر کیسا نفیس اسوہ پیش فرماکر امیری وغریبی کے قلعہ کو مسمار فرما کر تقوی کو اساس کامیابی فرمایا،۔اللہ اکبر
 
Last edited:

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دامادوں سے تعلق اور برتاؤ:

۱: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے داماد کو مضر صحت چیز کھانے سے روکا اور مفید چیز کھانے کی تلقین فرمائی۔
۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ بدر میں قید ہونے والے داماد کو حضرات صحابہ کے مشورہ سے فدیہ لئے بغیر چھوڑ دیا۔
۳: داماد کو بیٹی کی طرف سے دی ہوئی امان برقرار رکھی اور داماد کی تکریم کا حکم دیا۔
۴: داماد کے تجارتی قافلہ کا مال واپس کردیا۔
۵: داماد کی سچ گوئی اور ایفائے عہد کی برسرِ منبر تعریف فرمائی۔
۶: داماد کے مسلمان ہونے پر بیٹی کو ان کی زوجیت میں لوٹا دیا۔
۷: داماد کی زوجیت میں اپنی پہلی بیٹی کی وفات پر انہیں دوسری بیٹی کا رشتہ دے دیا۔
۸: داماد اور اپنی بیٹی کے درمیان کھٹ پٹ کی صورت میں خود داماد کے پاس تشریف لے گئے، ان کے جسم سے مٹی کو اپنے دستِ مبارک سے صاف کیا، ازراہِ مزاح ابوتراب [مٹی والے ] کے لقب سے آواز دی اور بیٹی کے ساتھ نزاع کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہ کی۔
۹: داماد کو غم اور سختی کے وقت پڑھنے والی دعا، قرض ادا کروانے والی دعا اور نماز کے بعد اور بستر پر آنے کے بعد پڑھنے والے کلمات سکھلائے۔
۱۰: داماد کے لیے گندگی سے دوری، خوب پاکیزگی، دل کی راہنمائی، ثباتِ لسان، مرض سے شفایابی اور گرمی اور سردی کا احساس ختم ہونے کی دعائیں کی۔

مذکورہ بالا باتوں سے یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک بیٹی کی شان و عظمت کس قدر بلند و بالا تھی۔اے اللہ کریم! ہمیں بھی اپنی بیٹیوں سے ایسا ہی معاملہ کرنے کی توفیق نصیب فرمائیے۔ آمین یا حي یا قیوم۔
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
میرے نہایت عزیز دوست ناظم تعلیمات تعلیم القرآن مولانا بشیر احمد قاسمی نے بتایا مسلم معاشرہ میں دو طرح کے داماد کا چلن شروع ہوا ہے۔سستا داماد ُ،مہنگا داماد۔جہیز نہ لینے والا سستا داماد۔ جہیز لوٹنے والا مہنگا داماد،جہیزاور سسرال والوں کے نزدیک معزز ،محترم ،واجب التعظیم،استغفر اللہ۔
قربان جا ئیے آقا صلی اللہ علیہ وسلم پر صدیوں پہلے تکریم داماد پر کیسا نفیس اسوہ پیش فرماکر امیری وغریبی کے قلعہ کو مسمار فرما کر تقوی کو اساس کامیابی فرمایا،۔اللہ اکبر
جی ہاں ہمارے معاشرے میں بھی اسی قسم۔کی بیماری پائی جاتی ہے رشتے کے لئیے امیر گھر کی تلاش۔۔۔گاڑی کا مطالبہ ۔۔۔شادی ہوگی تو داماد جی جب سسرال آتے ہیں تو گھر والے پریشان رہتے جب تک حضرت افلاطون سسرال قیام پذیر رہیں ۔۔۔
امریکہ میں ایک بوڑھا ایک نوجوان کا انٹرویو لے رہا تھا جو ان کی بیٹی کا رشتہ مانگنے آیا تھا۔ نوجوان کے ضروری کوائف حاصل کرنے کے بعد اس بوڑھے نے اسے مطلع کیا۔
‘میری تین بیٹیاں ہیں اور میں چاہوں گا کہ جب وہ یہاں سے بیاہ کر جائیں تو خوشحال زندگی گزرایں۔ اس مقصد کے لئے میں نے اپنے دامادوں کو تحفے میں دینے کے خاطر کچھ رقم مختص کر رکھی ہے۔ میری چھوٹی بیٹی جو 25 سال کی ہے، جو اس سے شادی کرے گا اسے تحفے میں پانچ ہزار ڈالرز ملیں گے۔ دوسری جو 35 سال کی ہے، جو اس سے شادی کرے گا اسے دس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ تیسری جو 45 سال کی ہے، اسے جو اپنائے گا اسے بیس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ اب انتخاب تم کو کرنا ہے‘

نوجوان نے للچا دینے والا بیان سن کر خلا میں گھورنے لگا۔
بڑے میاں نے اس سے پوچھا۔ ‘کیا سوچ رہے ہو؟‘
نوجوان نے جواب دیا۔ ‘سر! میں سوچ رہا ہوں کہ ۔۔۔۔آپ کے ہاں کوئی 55 برس کی نہیں ہو گی؟‘
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جی ہاں ہمارے معاشرے میں بھی اسی قسم۔کی بیماری پائی جاتی ہے رشتے کے لئیے امیر گھر کی تلاش۔۔۔گاڑی کا مطالبہ ۔۔۔شادی ہوگی تو داماد جی جب سسرال آتے ہیں تو گھر والے پریشان رہتے جب تک حضرت افلاطون سسرال قیام پذیر رہیں ۔۔۔
امریکہ میں ایک بوڑھا ایک نوجوان کا انٹرویو لے رہا تھا جو ان کی بیٹی کا رشتہ مانگنے آیا تھا۔ نوجوان کے ضروری کوائف حاصل کرنے کے بعد اس بوڑھے نے اسے مطلع کیا۔
‘میری تین بیٹیاں ہیں اور میں چاہوں گا کہ جب وہ یہاں سے بیاہ کر جائیں تو خوشحال زندگی گزرایں۔ اس مقصد کے لئے میں نے اپنے دامادوں کو تحفے میں دینے کے خاطر کچھ رقم مختص کر رکھی ہے۔ میری چھوٹی بیٹی جو 25 سال کی ہے، جو اس سے شادی کرے گا اسے تحفے میں پانچ ہزار ڈالرز ملیں گے۔ دوسری جو 35 سال کی ہے، جو اس سے شادی کرے گا اسے دس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ تیسری جو 45 سال کی ہے، اسے جو اپنائے گا اسے بیس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ اب انتخاب تم کو کرنا ہے‘

نوجوان نے للچا دینے والا بیان سن کر خلا میں گھورنے لگا۔
بڑے میاں نے اس سے پوچھا۔ ‘کیا سوچ رہے ہو؟‘
نوجوان نے جواب دیا۔ ‘سر! میں سوچ رہا ہوں کہ ۔۔۔۔آپ کے ہاں کوئی 55 برس کی نہیں ہو گی؟‘
واہ کیا کاروباری داماد ہے
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جی ہاں ہمارے معاشرے میں بھی اسی قسم۔کی بیماری پائی جاتی ہے رشتے کے لئیے امیر گھر کی تلاش۔۔۔گاڑی کا مطالبہ ۔۔۔شادی ہوگی تو داماد جی جب سسرال آتے ہیں تو گھر والے پریشان رہتے جب تک حضرت افلاطون سسرال قیام پذیر رہیں ۔۔۔
امریکہ میں ایک بوڑھا ایک نوجوان کا انٹرویو لے رہا تھا جو ان کی بیٹی کا رشتہ مانگنے آیا تھا۔ نوجوان کے ضروری کوائف حاصل کرنے کے بعد اس بوڑھے نے اسے مطلع کیا۔
‘میری تین بیٹیاں ہیں اور میں چاہوں گا کہ جب وہ یہاں سے بیاہ کر جائیں تو خوشحال زندگی گزرایں۔ اس مقصد کے لئے میں نے اپنے دامادوں کو تحفے میں دینے کے خاطر کچھ رقم مختص کر رکھی ہے۔ میری چھوٹی بیٹی جو 25 سال کی ہے، جو اس سے شادی کرے گا اسے تحفے میں پانچ ہزار ڈالرز ملیں گے۔ دوسری جو 35 سال کی ہے، جو اس سے شادی کرے گا اسے دس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ تیسری جو 45 سال کی ہے، اسے جو اپنائے گا اسے بیس ہزار ڈالرز ملیں گے۔ اب انتخاب تم کو کرنا ہے‘

نوجوان نے للچا دینے والا بیان سن کر خلا میں گھورنے لگا۔
بڑے میاں نے اس سے پوچھا۔ ‘کیا سوچ رہے ہو؟‘
نوجوان نے جواب دیا۔ ‘سر! میں سوچ رہا ہوں کہ ۔۔۔۔آپ کے ہاں کوئی 55 برس کی نہیں ہو گی؟‘
مولانا!یہ نایاب اور کمیاب خبریں آپ ہی کو کیوں ملتی ہیں۔دو پر بس کریں اور دو کی گنجائش رنڈوے سلطان کے واسطے رہنے دیں۔اچھی پوسٹ کیلئے مولا نا محترم آپ کا شکریہ
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
مولانا!یہ نایاب اور کمیاب خبریں آپ ہی کو کیوں ملتی ہیں۔دو پر بس کریں اور دو کی گنجائش رنڈوے سلطان کے واسطے رہنے دیں۔اچھی پوسٹ کیلئے مولا نا محترم آپ کا شکریہ
بیت شکریہ دو سے تین بھی ہوسکتی ہیں بس بابا جی کی دعا چائیے
 

محمدشعیب

وفقہ اللہ
رکن
مولانا!یہ نایاب اور کمیاب خبریں آپ ہی کو کیوں ملتی ہیں۔دو پر بس کریں اور دو کی گنجائش رنڈوے سلطان کے واسطے رہنے دیں۔اچھی پوسٹ کیلئے مولا نا محترم آپ کا شکریہ
دعا کریں کوئی تعویذ دیں انہیں ان کی ملکہ مل جائے
 
Top