جنات اور شیاطین کی انسانوں کے ساتھ تعلق اور ایک دوسرے کے کام آنے کا ثبوت قرآن مجیدوحدیث مبارکہ سے ثابت ہونے کی وجہ سے اس بات کے امکان کا انکار تو نہیں کیا جاسکتا ہے، لیکن ہر وہ شخص جو اس قسم کی بات کا دعوی کرے، اس کی بات کا حقیقت حال کے مطابق ہونا بھی ضروری نہیں ،بلکہ غالب یہی ہے،اس لیے کہ اس بارے میں دھوکہ دہی اور فریب زیادہ ہے۔
تسخیر جنات حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے بطور معجزہ اور بعض صحابہ کرام اور سلف صالحین کے لیے من جانب اللہ بطور کرامت تھا
(تفسیر سراج منیرسورہ احزاب از خطیب شربینی رحمہ اللہ تعالی)ا
البتہ علماء امت کے نزدیک یہ عمل( تسخیرجنات) بھی تین شرطوں سے جائز ہے :
1- جنات مسلمان نہ ہوں ،اس لیے کہ مسلمان جنات کو قید کرنا یا مسخر کرلینا جائز نہیں۔
2- صرف دفع ضرر مقصود ہو ،محض کاروبار بنانا مقصود نہ ہو۔
3-جن کلمات اور اعمال کے ذریعہ انہیں مسخر کرنا ہو وہ بھی خلاف شرع نہ ہوں۔
(معارف القرآن واحکام القرآن،احزاب،حضرت مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ تعالی)
تسخیر جنات حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے بطور معجزہ اور بعض صحابہ کرام اور سلف صالحین کے لیے من جانب اللہ بطور کرامت تھا
(تفسیر سراج منیرسورہ احزاب از خطیب شربینی رحمہ اللہ تعالی)ا
البتہ علماء امت کے نزدیک یہ عمل( تسخیرجنات) بھی تین شرطوں سے جائز ہے :
1- جنات مسلمان نہ ہوں ،اس لیے کہ مسلمان جنات کو قید کرنا یا مسخر کرلینا جائز نہیں۔
2- صرف دفع ضرر مقصود ہو ،محض کاروبار بنانا مقصود نہ ہو۔
3-جن کلمات اور اعمال کے ذریعہ انہیں مسخر کرنا ہو وہ بھی خلاف شرع نہ ہوں۔
(معارف القرآن واحکام القرآن،احزاب،حضرت مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ تعالی)