تعویذیاعمل کی چار شرائط سے اجازت ہے۔
۱۔لغت مفہومہ ہو۔
(یعنی مجہول ونامعلوم معنی ومفہوم والے کلمات نہ ہوں اورشرک کے مفہوم سےخالی ہوں۔ )
۲۔الفاظ ماثور ومنقول ہوں۔
( یعنی بعینہ تمام الفاظ وکلمات یاکم از کم ان کا معنی ومفہوم ثابت/درست ہو۔)
۳۔اس کے مؤثر بالذات ہونے کا عقیدہ نہ رکھاجائے۔
(ازاحسن الفتاوی:ج۸،ص۲۵۵)
۴۔تعویذ لکھنے یاعمل کے دوران کوئی ایسی پابندی یا کام نہ کیا جائے۔جو شریعت کے خلاف ہو۔مثلا چاند کی خاص تاریخوں کو تعویذ لکھنے یاعمل میں مؤثرسمجھنا۔
(فتاوی محمودیہ:ج۲۴،ص۴۴۵)
۱۔لغت مفہومہ ہو۔
(یعنی مجہول ونامعلوم معنی ومفہوم والے کلمات نہ ہوں اورشرک کے مفہوم سےخالی ہوں۔ )
۲۔الفاظ ماثور ومنقول ہوں۔
( یعنی بعینہ تمام الفاظ وکلمات یاکم از کم ان کا معنی ومفہوم ثابت/درست ہو۔)
۳۔اس کے مؤثر بالذات ہونے کا عقیدہ نہ رکھاجائے۔
(ازاحسن الفتاوی:ج۸،ص۲۵۵)
۴۔تعویذ لکھنے یاعمل کے دوران کوئی ایسی پابندی یا کام نہ کیا جائے۔جو شریعت کے خلاف ہو۔مثلا چاند کی خاص تاریخوں کو تعویذ لکھنے یاعمل میں مؤثرسمجھنا۔
(فتاوی محمودیہ:ج۲۴،ص۴۴۵)