یوم عققد وتاریخ نکاح

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یوم عققد وتاریخ نکاح​
عقد نکاح کے لیے عورت کے ایام حیض سے فراغت کے بعد بحالت طہر بتراضئ طرفین کوئی مناسب دن مڦرر کیا جائے۔مستحب یہ ہے کہ نکاح کے لیے جمعہ کا دن رکھا جائےالبتہ تاریخ اور مہینہ کا اختیار ہے خواہجس مہینے کی جونسی تاریخ مقرر کرے۔۳،۱۳،۲۳،اور۸،۱۸،۲۲ ۲ کو منحوس نہ سمجھے ان تاریخو ں کو منحوس نہ سمجھا جائے۔ان تاریخوں میں بھی شادیاں کی جا سکتی ہیں۔ازروئے شرع ان تاریخوں میں کوئی قباحت ،نحوست اور برائی نہیں ہے بلکہ ان تاریخوں اور مہینوں کو منحوس سمجھنا کفر ہے ۔۔شریعت میں ان تاریخوں کے منحوس اور بری ہونے کی کوئی دلیل نہیں۔​
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یوم عققد وتاریخ نکاح​
عقد نکاح کے لیے عورت کے ایام حیض سے فراغت کے بعد بحالت طہر بتراضئ طرفین کوئی مناسب دن مڦرر کیا جائے۔مستحب یہ ہے کہ نکاح کے لیے جمعہ کا دن رکھا جائےالبتہ تاریخ اور مہینہ کا اختیار ہے خواہجس مہینے کی جونسی تاریخ مقرر کرے۔۳،۱۳،۲۳،اور۸،۱۸،۲۲ ۲ کو منحوس نہ سمجھے ان تاریخو ں کو منحوس نہ سمجھا جائے۔ان تاریخوں میں بھی شادیاں کی جا سکتی ہیں۔ازروئے شرع ان تاریخوں میں کوئی قباحت ،نحوست اور برائی نہیں ہے بلکہ ان تاریخوں اور مہینوں کو منحوس سمجھنا کفر ہے ۔۔شریعت میں ان تاریخوں کے منحوس اور بری ہونے کی کوئی دلیل نہیں۔​
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔۔۔۔۔۔۔اس حوالے سے کسی دن یا تاریخ کو منحوس سمجھنا ہمارے اسلامی عقائد میں شامل نہیں ہے۔
 
Top