کعبہ میں بت پرستی

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مکہ میں بت پرستی کی ابتداء عمر و بن لحی نے کی
یہ بنو خزاعہ کا سردار تھا اور اس کا زمانہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے ٤٠٠ سال پہلے کا بتایا جاتا ہے
روایات میں آتا ہے کہ عمرو بن لحی کے تابع ایک جن تھا، جس کے ذریعے اس نے یغوث، یعوق اور نسر نامی بتوں کو جدہ کے قریب دریافت کیا، سورۂ نوح (٧١ ٢٢) میں بھی ان بتوں کا ذکر ہے
لات بھی ایک بت تھا جس کے معنی ستو گھولنے والے کے ہیں
یہ ایک شخص تھا جو حاجیوں کو ستو پلایا کرتا تھا، بعد میں عمر وبن لحی نے بت بنا کر اس کی پوجا شروع کردی
اس کے علاوہ بھی وہ شام سے بت لے کر آیا تھا ہبل قریش کا سب سے بڑا دیوتا تھا
یہ بت قریش کو انسانی مورت میں ملا تھا ، جو سرخ عقیق سے تراشا گیا تھا، اس کا دایاں ہاتھ ٹوٹا ہوا تھا
قریش نے وہ سونے کا بنوا کر لگا دیا ہبل خاص خانہ کعبہ میں نصب تھا
فال کے پانسے اسی کے آگے ڈالے جاتے تھے
قریش جنگوں میں ""اعل ہبل"" (ہبل کی جے) کا نعرہ لگاتے تھے
فتح مکہ کے موقع پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ہبل اور منات کو اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے العزیٰ کو توڑا تھا۔
 
Top