بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عرض یہ ہے کہ آج کل سوشل میڈیا پر وٹس ایپ اور فیس بک پر لوگ وصول ہونے والے پیغامات ملتے ہی دوسروں تک پہنچاتے رہتے ہیں اور اکثر غلطی یہ ہوتی ہے کہ اس کی کوئی تحقیق نہیں ہوتی اگر کوئی حوالہ موجود ہے تو پھر تو ٹھیک ہے لیکن بنا حوالے کے اس قسم کے پیغامات آگے بھیجنا ایک ایسا گناہ ہے جس کا تسلسل جاری رہتا ہے اور گناہ کا ایک اکاؤنٹ کھل جاتا ہے جہاں جہاں تک وہ پہنچتا ہے اور آگے بڑھتا ہے ہمارے سر وہ گناہ آتا ہے وہ بھی نادانی میں تو اِس طرح کی روایات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت سے بیان کرنا ایک بڑی غلطی اور گناہ ہے، ہر بندہ مومن کو اس سے پناہ مانگنی چاہیے۔اس حوالے سے روایات میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ تنبیہ نقل ہوئی ہے کہ آپ نے فرمایا:
’’مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا [لِیُضِلَّ بِہِ] [النَّاسَ] فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ ‘‘
جس نے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کرکوئی جھوٹی بات میری نسبت سے بیان کی، وہ اپنا ٹھکانا دوزخ میں بنالے۔
(مسند احمد، رقم۱۴۱۳)
جس نے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کرکوئی جھوٹی بات میری نسبت سے بیان کی، وہ اپنا ٹھکانا دوزخ میں بنالے۔
(مسند احمد، رقم۱۴۱۳)
کوشش کریں کہ کوئی بھی ایسی روایت جس کا حوالہ معلوم نہ ہو آگے بھیجنے کی بجائے تحقیق کر لیا کریں ورنہ آگے بڑھانے سے گریز کریں۔ اللہ ہمارے ایمانوں کی حفاظت فرمائے آمین۔
طالب ِ دعا
گل
گل