علم تذکیر بالموت و ما بعد الموت

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
اس میں موت اور اس کے بعد آنے والے واقعات مثلا حشر و نشر، حساب، میزان، جنت اور دوزخ کا بیان ہوتا ہے۔
موت اور اس کے بعد کے واقعات کا ذکر اس طرح کیا گیا ہے:
موت کی کیفیت، موت کے وقت انسان کی بے چارگی، موت کے بعد اس کے سامنے جنت اور دوزخ پیش کرنا اور عذاب کے فرشتوں کا ظاہر ہونا۔
فَلَوْلَا إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ۝
بھلا جب روح گلے میں آ پہنچتی ہے (سورۃ واقعہ:83)
وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنكُمْ وَلَٰكِن لَّا تُبْصِرُونَ۝
اور ہم اس (مرنے والے) سے تم سے بھی زیادہ نزدیک ہوتے ہیں لیکن تم کو نظر نہیں آتے (سورۃ واقعہ:85)
تَرْجِعُونَهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ۝
تو اگر سچے ہو تو روح کو پھیر کیوں نہیں لیتے؟ (سورۃ واقعہ:87)
تَكَادُ تَمَيَّزُ مِنَ الْغَيْظِ كُلَّمَا أُلْقِيَ فِيهَا فَوْجٌ سَأَلَهُمْ خَزَنَتُهَا أَلَمْ يَأْتِكُمْ نَذِيرٌ۝

گویا مارے جوش کے پھٹ پڑے گی۔ جب اس میں ان کی کوئی جماعت ڈالی جائے گی تو دوزخ کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کہ تمہارے پاس کوئی ہدایت کرنے والا نہیں آیا تھا؟ (سورۃ ملک:8)
علامات قیامت میں جو باتیں مذکور ہیں ان میں:
حضرت عیسی کا نزول، دآبۃالارض کا خروج
وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِّنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ۝
اور جب اُن کے بارے میں (عذاب) کا وعدہ پورا ہوگا تو ہم اُن کے لئے زمین میں سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے بیان کر دے گا۔ اس لئے کہ لوگ ہماری آیتوں پر ایمان نہیں لاتے تھے (سورۃ نمل:82)
یاجوج ماجوج کا خروج
وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَجَمَعْنَاهُمْ جَمْعًا۝
ہم ان کو چھوڑ دیں گے کہ (روئے زمین پر پھیل کر) ایک دوسرے میں گھس جائیں گے اور صور پھونکا جائے گا تو ہم سب کو جمع کرلیں گے (سورۃ کہف:99)
حشر و نشر کا صور، فنا کا صور
وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ الْأَجْدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمْ يَنسِلُونَ۝
اور (جس وقت) صور پھونکا جائے گا یہ قبروں سے (نکل کر) اپنے پروردگار کی طرف دوڑ پڑیں گے (سورۃ یسین:51)
سوال و جواب، میزان، اعمال نامے کا بائیں اور دائیں ہاتھ میں ملنا ،مومنوں کا جنت اور کافروں کا دوزخ میں داخلہ، دوزخ میں پیشوا‏‎ؤں اور انکے ماننے والوں کا باہم جھگڑا، اہل ایمان کا ﷲ کے دیدار سے مشرف ہونا۔ اس کا ذکر سورۃ الحاقہ اور سورۃ انشقاق میں تفصیل سے بیان ہوا ہے۔
انواع و اقسام کے عذاب کا ذکر جیسے زنجیر، طوق
إِنَّا جَعَلْنَا فِي أَعْنَاقِهِمْ أَغْلَالًا فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُم مُّقْمَحُونَ۝
ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال رکھے ہیں اور وہ ٹھوڑیوں تک (پھنسے ہوئے ہیں) تو ان کے سر اُلل رہے ہیں (سورۃ یسین:8)
تھوہر، گرم کھولتا پانی وغیرہ
يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ۝
وہ دوزخ اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان گھومتے پھریں گے (سورۃ رحمن:44)
جنت میں طرح طرح کی نعمتوں کا ذکر:
جیسے حور و قصور، حسین عورتیں
فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ۝
ان میں نیک سیرت (اور) خوبصورت عورتیں ہیں (سورۃ رحمن:70)
حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ۝

حوریں (ہیں جو) خیموں میں مستور (ہیں) (سورۃ رحمن:72)
نہریں، مزے مزے کے کھانے
وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُونَ۝
اور میوے جس طرح کے ان کو پسند ہوں (سورۃ واقعہ:20)
وَلَحْمِ طَيْرٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ۝
اور پرندوں کا گوشت جس قسم کا ان کا جی چاہے (سورۃ واقعہ:21)
عمدہ لباس، جنتیوں کا باہم ملنا اور محفلوں میں بیٹھنا
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ۝

سبز قالینوں اور نفیس مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے (سورۃ رحمن:76)
اس کے علاوہ ان تمام امور کو مختلف سورتوں میں کہیں بطور اجمال اور کہیں تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔
 
Top