فتاوی غیاثیہ

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
الفتاوی الغیاثیۃ :

فتاوی غیاثیہ کے مصنف کا نام شیخ داؤد بن یوسف الخطیب ہے۔ فتاویٰ غیاثیہ ہندوستان میں لکھا گیا پہلا فتاویٰ ہے۔ یہ فتاویٰ علمی اور ثقافتی ذخیرہ ہے۔ کتب خانہ آصفیہ حیدر آباد دکن میں اس فتاوی کے دو نسخے ہیں۔ یہ فتاوی چار جلدوں پر مشتمل ہے۔ اسے اپنے دور کے معروف فقیہ شیخ بن داؤد بن یوسف نے عربی زبان میں ساتویں ہجری میں لکھا۔ سلطان دہلی غیاث الدین بلبن کی نسبت کر کے اس کا نام فتاوی غیاثیہ رکھا۔ یہ فتاویٰ 7 فصلوں 36 ابواب اور 22انواع پر مشتمل ہے۔ یہ عربی زبان میں فقہ حنفی کے مطابق ہے۔الفتاوی الغیاثیہ غالبا فتاوی کا پہلا مجموعہ ہے جو ساتوں ہجری میں ہندوستان میں سلطان غیاث الدین بلبن کے زمانے میں معرض تحریر میں لایا گیا۔ اس سے قبل برصغیر میں اس انداز سے مسائل فقہ کے جمع و تدوین کی علماء کو عادت نہ تھی۔ اس سے پہلے اس نوع کی کوئی بھی کتاب جو اس خطہ ارض میں مرتب کی گئی ہو معلوم نہیں ہے۔
 
Top