ناظم اعلیٰ الغزالی فورم سے ملاقات

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
فورم کے سلسلے میں نومبر 2021 فورم کے ناظم اعلیٰ جناب @محمد عثمان غنی صاحب سے ایک اہم ملاقات ہوئی تھی۔ اس ملاقات کے بعد فورم کے حوالے سے عثمان بھائی سے کافی رابطہ رہا اور فورم کے حوالے سے مشاورت ہوتی رہی۔ لیکن کچھ اہم امور ایسے تھے جس پر بیٹھ کر تفصیلی ملاقات کرنا ضروری تھا ۔کبھی میری مصروفیات اور کبھی عثمان بھائی کی صروفیات کے باعث ملاقات کے وقت کا تعین نہ ہوسکا ۔اور معاملہ یوں ہی درمیان میں لٹکا رہا ، چند یوم قبل عثمان بھائی سے بات ہوئی تو انہوں نے فرمایا ملاقات کے وقت کا تعین کریں تاکہ فورم کو اس لحاظ سےپھر آگے چلا جا سکے۔ ہم نے اپنی طرف سے کمال ہوشیاری کا ثبوت دیتے ہوئے حضرت قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کو آگاہ کیا اور کہا حضرت مصروفیات ہیں چند منٹ کی ملاقات کا کیا فائدہ نہیں ۔ ہم نے سوچا تھا چلں کچھ وقت مل جائے اس میں ملاقات ہوجائے گی ۔لیکن حضرت نے حکم دے دیا تاخیر مت کرو وقت نکالنے سے نکلتا ہے بس آپ ملاقات کے وقت کا تعین کریں۔ اب ایک طرف مصروفیات شدیدہ تھیں اور دوسری طرف ملاقات ضروری تھی ،اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ ملاقات کا ایک مناسب وقت مل گیا لیکن اس میں بھی کچھ وقت کی مصروفیت کا احتمال لازمی تھا۔ خیر تمام امور سے عثمان بھائی کو آگاہ کیا میری یہ ترتیب ہے اور کچھ وقت نکل رہاہے اگر آپ کے لیے آسانی ہوتو بندہ میزبانی کا شرف حاصل کرنا چاہتا ہے۔ عثمان بھائی نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرمایا حاضر ہوجاؤں گا اور یوں گزشتہ دن (اتوار) کو ملاقات کا وقت طے ہوگیا۔
ہفتہ کی رات عثمان بھائی سے رابطہ ہوا اور فرمایا میں نکل چکاہوں ان شاءاللہ صبح وقت مقررہ پر ملاقات ہوگی،میں نے جواب دیا خوش آمدید میں منتظر رہوں گا۔ صبح بوقت نماز فجر عثمان بھائی سے رابطہ ہوا اور لوکیشن بھیجی کہ ابھی جہاں موجود ہوں وہیں تشریف لے آئیں وہیں سے ہم دفتر چلے جائیں گے۔ ہم اپنے امور سے فارغ ہوگئے ۔تب موبائل پر عثمان بھائی میسج دیکھا جو کافی وقت پہلے آیا تھاکہ میں پہنچ چکاہوں ،ہم باہر کی طرف بڑھے۔ باہر جاکر دیکھا تو عثمان بھائی ایک موٹر سائیکل کے قریب کافی دیر سے کھڑے ہمارے منتظر تھے۔آگے بڑھ کر استقبال کیا اور اندر لےکی طرف لے آئے۔ ناشتہ کا دستر خوان سج چکا تھا کچھ اور مہمان بھی موجود تھے اس لیے پہلے عثمان بھائی کو ناشتہ کے دستر خوان پر بٹھایا اور ناشتہ کا کہا کہ آپ ناشتہ کرلیں پھر ملاقات کرلیتے ہیں۔ناشتہ کے بعد عثمان بھائی کی بھائیوں و حضرت والد محترم صاحب مدظلہ سے اسی محفل میں ملاقات کرائی۔(بعد میں عثمان بھائی کہنے لگے حضرت آپ کے والد کا رعب و جلال کافی محسوس ہوا ،ہم مسکرائے اور کہا حضرت بلکل ایسا ہی ہے)ملاقات کے بعد ہم اپنے دفتر کی جانب روانہ ہونے لگے تو بھائی صاحب نے کہا آپ کے چند منٹ درکار ہونگے تھوڑا سا کام ہے۔ تو ذہن میں آیا عثمان بھائی تھکے ہوئے ہیں دفتر چھوڑ آتاہوں وہاں آرام کرلینگے اور میں بھائی کا کام کروں گا ،ان کی تھکاوٹ بھی دور ہوجائے اور میں بھی کام سے فارغ ہوجاؤں گا۔لیکن جیسے ہی دفتر پہنچے تو حال احوال کے بعد ہم نے اپنی بات کا آغاز کیا اور تفصیلی بحث کا آغاز ہوا کچھ باتوں پر اتفاق ہوا اور کچھ باتوں پر حضرت قاسمی صاحب کی رائے لی اور ساتھ ساتھ وہ امور لکھتے گئے تاکہ وہ امور ذہن میں رہیں۔
وقت کا علم نہ ہوا اور موبائل کی گھنٹی بج اٹھی ،بھائی کی کال تھی فرمانے لگے چند منٹ کی اجازت لے لو ، کچھ حضرات آئے ہیں ان سے مل لو انہوں نے جانا ہے ۔تو میں نے عثمان بھائی سے صرف دس منٹ کی اجازت چاہی اور کہا ارادہ یہی تھا آپ کچھ آرام کرلیتے اس کے بعد ہم ملاقات کا آغاز کرلیتے لیکن اب کافی امور تک ہم نے بات کرلی ،اگر اجازت دیں تو دس سے پندرہ منٹ کا وقت درکار ہے اس کے بعد آرام سے گفتگو ہوگی۔عثمان بھائی نے کہا کہ آپ اپنا کام نمٹالیں اور قریب یہیں میرا ایک ساتھی ہے اس سے ملاقات کرنی ہے ،اگر وقت ملا تو حاضر ہوجاؤں گا قسمت سے آیاہوا ہوں پھر نہ جانے کب وقت ملے۔ہم نے عرض کی حضرت میرا مشورہ ہے آپ کے چہرے سے تھکاوٹ عیاں ہیں آپ آرام کرلیں پھر چلے جائیے گا۔عثمان بھائی نے کہا ان سے ضروری کام ہے چلو اب کچھ وقت مل رہاہے تو میں دوست سے مل لیتاہوں ،اگر وقت ملا تو حاضر ہوجاؤں گا۔ دل اجازت دینے کو نہیں کررہا تھا پر حضرت کے کام کا بھی احساس تھا جو کرنا ضروری تھا اس لیے اجازت دے دی اور کہا وقت ملے تو ضرور یاد کیجئے گا۔اور حضرت والد صاحب کے حکم پر تفسیر قرآن ٭تفسیر مقاصدالقرآن٭ بطور ہدیہ عثمان بھائی کی خدمت میں پیش کی ، جو انہوں نے قبول فرمائی ۔ عثمان بھائی کو اجازت دی اور باہر آکر رخصت کیا۔
دل عجیب مضطرب تھا کہ حضرت کی حضرت کی شان کے مطابق خدمت نہ کرسکا پر یہ بھی تھ ممکن ہے تشریف لائیں ۔ اس لیے بھائی صاحب نے جو کام دیا تھا وہ نمٹا کر تمام امور ملتوی کردیے تاکہ اگر عثمان بھائی رابطہ کریں تو میں منتظر رہوں ۔بعد از ظہر ہم اپنے دفتر آگئے اور سوچا یہیں عشاء تک انتظار کروں گا اگر عثمان بھائی کو وقت مل جاتا ہے تو یہیں تشریف لائیں گے۔ ابھی بیٹھا ہی تھا ایک کزن آن وارد ہوئے میں نے چڑیاگھر کے قریب کام ہے وہاں چھوڑ دوگے؟میں نے کہا یار ایک تو اس وقت ہے کوئی نہیں جو آپ کو چھوڑ آتا دوسرا میں کسی کے انتظار میں ہوں ،اس نے کہا جناب ضروری کام ہے اتوار کا دن ہے رش نہیں ہوگا امید ہے جن کے منتظر ہو ان کی آمد سے قبل واپس آجاؤ گے۔ دفتر سے باہر نکلا دو تو ایک دوست کی موٹر سائیکل نظر آئی ،تو چابی لیکر اس سے چھوڑنے پہنچ گیا ۔ اب واپسی پر موٹر سائیکل نے کہا جناب ہمارے اوسان خطا ہیں پہلے انہیں درست کراؤ پھر چلیں گے ۔ بڑی مشکل سے موٹر سائیکل کا ڈاکٹر ڈھونڈا اور اسے دکھایا اس نے تو ایک لمبی لسٹ دے دی یہ یہ کام ہونا ہے ۔میں نے اسے کہا جناب اس کو اتنا کردیں گھر تک پہنچ جاؤں وہیں سے کرالوں گا۔ اس نے کہا جناب یہ چل گئی تو آپ کی قسمت نہیں ورنہ نہیں، کہا چلو کرو کام اسی دوران عثمان بھائی کی کال آگئی کہ میں آنا چاہتاہوں،عرض کی موٹر سائیکل کا کام کروا رہاہوں کچھ وقت لگے گا۔کزن کو کال کی یار کہیں کہیں ہوتو آجاؤ لے جاؤ میرے مہمان آنے ہیں اس نے کہا میں بھی گیا ہوا ہوں ، جب کوئی سبیل نظر نہ آئی تو جس کی موٹر سائیکل تھی اسے کال کی اس نے کہا واقعی کئی دنوں سے تنگ کررہی تھی تم وہیں چھوڑ دو میں لے آؤں گا۔میں نے وہیں چھوڑنا مناسب نہ سمجھا تو اپنے مکینک کو کال کی جو گھر کے قریب تھا وہ بچارہ آیا اس نے کہا محترم اس کا انجن کھلے گا تین گھنٹے کا وقت درکار ہوگا ۔ دوبارہ عثمان بھائی کو کال کی اور آگاہ کیا اور کہا آپ کچھ وقت بعد وہاں نے نکلیں تو امید ہے وقت پر آجائیں گے۔ حضرت نے کہاچلیں میں نے دربار عالیہ (سسرال مبارک) میں ضروری حاضری دینی ہے وہاں چلاجاتا ہوں پھر آپ بتا دیجیئے گا۔ ہم نے کسی طریقے سے موٹر سائیکل لی اور بڑی مشکل سے مغرب کے قریب گھر پہنچے کیونکہ موٹر سائیکل ایک قسم کی جام ہوگئی اس لیے بڑی مشکل سے لیکر آئے۔ واپس آکر حضرت کو کال کی لیکن حضرت نے نہ اٹھائی ہم نے سمجھا مصروف ہونگے دوبارہ کال کرنا مناسب نہ سمجھا،تقریبا ایک گھنٹہ بعد دوبارہ کال کی اور کیا کہ آگیا ہوں پر شاید حضرت واپسی کا ارادہ رخت سفر باندھ چکے تھے اس لیے معذرت فرمالی۔
اور فرمایا اگلی ملاقات کے لیے کچھ بچاکر رکھیں تاکہ ملاقات کا بہانہ مل سکے،پر حقیقت میں دل عجب کیفیت میں تھا کہ میری وجہ سے اتنی دور کا سفر کرکے تشریف لائیں اور میں ان کی شان کے مطابق مہمان نوازی نہ کرسکا،پر ان کی مجبوری تھی کیونکہ صبح(یعنی آج پیر) پڑھانا تھا تو اس لیے بجھے دل اور شرمندگی کے ساتھ کہ آپ کی مہمان نوازی کا حق ادا نہ کرسکا جانے کی اجازت دے دی۔اور یوں ایک محبت بھری ملاقات کا اختتام ہوا۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
سیدی آپ کا احسان جو آپ نے وقت عنایت فرمایا ۔ اللہ تعالیٰ ان ملاقاتوں محبتوں چاہتوں کو دنیا و آخرت میں قائم رکھیں اور دین کی خدمت کے لیے ان ملاقاتون کو قبول فرمائیں۔
حضرت یہ سب آپ کی محبت تھی اور الغزالی فورم سے چاہت تھی اتنی دور ملاقات کے لیے تشریف لائے،جس پر آپ کا مشکور وممنون ہوں۔
آمین ثم آمین
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
فورم پر کچھ تبدیلی نہیں دکھی اب تک۔سیاسی طرز کی ملاقات تو نہیں تھی۔ویسے کہانی بڑی زور دار ہے۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
فورم پر کچھ تبدیلی نہیں دکھی اب تک۔سیاسی طرز کی ملاقات تو نہیں تھی۔ویسے کہانی بڑی زور دار ہے۔
معاملات باریک بینی سے دیکھے جارہے ہیں ، اور تمام امور پر بہت غور کیا جارہاہے ان شاءاللہ جلد کچھ چیزیں تبدیل ہوتی نظر آئیں گی،دعا کی درخواست
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
معاملات باریک بینی سے دیکھے جارہے ہیں ، اور تمام امور پر بہت غور کیا جارہاہے ان شاءاللہ جلد کچھ چیزیں تبدیل ہوتی نظر آئیں گی،دعا کی درخواست
خیال رہے دیکھتے دیکھتے کہیں عالم پیری نہ نظر آنے لگے۔دعا تو ہم کرتے ہی ہیں کاش کوئی دوا کردے۔۔عثمان غنی صاحب کو سلام سناؤ۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
خیال رہے دیکھتے دیکھتے کہیں عالم پیری نہ نظر آنے لگے۔دعا تو ہم کرتے ہی ہیں کاش کوئی دوا کردے۔۔عثمان غنی صاحب کو سلام سناؤ۔
حضرت ہم مسلسل رابطہ میں ہیں اور الحمداللہ کام جاری ان شاءاللہ کاوشیں رنگ لائیں گی۔
ضرور ان شاءاللہ میں عرض کردوں گا
 

رعنا دلبر

وفقہ اللہ
رکن
اللہ یہ سب محبتیں قائم رکھے اور الغزالی فورم کو دن دگنی رات چگنی ترقی نصیب فرمائے۔آمین
 
Top