تاریخ الرسل والملوک (تاریخ طبری) کا تعارف

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
تاریخ الرسل والملوک (تاریخ طبری) کا تعارف:

تاریخ الرسل والملوک جو تاریخ الامم والملوک یا تاریخ طبری کے نام سے مشہور ہے۔ اس کتاب کے مصنف مشہور عالم و محقق محمد ابن جریر الطبری ہیں۔ تاریخ اسلام کی سب سے مستند اور مشہور کتاب ہے۔ تاریخ کے سلسلہ میں سب سے مفصل اور جامع کتاب ہے۔ تاریخ کامل ابن اثیر، تاریخ ابن خلدون اور تاریخ ابوالفداء وغیرہ میں اسی تاریخ طبری سے استفادہ کیا گیا ہے۔ بنیادی طور پر یہ عربی میں لکھی گئی ہے مگر اس کا تراجم اردو سمیت دنیا کی بیشتر مشہور زبانوں میں کیے جا چکے ہیں۔

ابن جریر نے اپنی تاریخ کی ابتدا حدوثِ زمانہ کے ذکر، اول تخلیق یعنی قلم و دیگر مخلوقات کے تذکرہ سے کی ہے۔ پھر اس کے بعد آدم علیہ السلام اور دیگر انبیاء و رسل کے اخبار و حالات کو تورات میں انبیاء کی مذکورہ ترتیب کے مطابق بیان کیا ہے۔ یہاں تک کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تک تمام اقوام اور ان کے واقعات کو بھی بیان کیا ہے۔اسلامی تاریخ کے حوادث کو ہجرت کے سال سے لے کر 302 ہجری تک مرتب کیا اور ہر سال کے مشہور واقعات و حوادث کو بیان کیا ہے۔

اس کتاب میں حضرت عبد اللہ بن عباس کی مرویات کی تعداد ایک ہزار چھ سو ساٹھ (1660) یاایک ہزار سات سو دس (1710) ہے، یہ ساری روایتیں بخاری شریف اور مسلم شریف کے علاوہ دیگر کتب حدیث میں بھی ہیں، حدیث شریف کا کوئی بھی مجموعہ ایسا نہیں جس میں آپ کی روایات درج نہ ہوں، کوئی مفسر آپ کے فہمِ قرآن سے بے اعتنائی نہیں کر سکتا۔

طبری نے اپنی اس تصنیف کے لیے جن مصادر کا انتخاب کیا وہ یہ ہیں

  • تفسیر مجاہد
  • سیرت ابان بن عثمان
  • ارتداد اور فتوحاتِ بلاد کے واقعات سیف بن عمر اسدی سے
  • جنگ جمل اور صفین کے واقعات ابو مخنف اور مدائنی سے
  • بنو امیہ کی تاریخ عوانہ بن حکم سے
  • اسلام سے قبل عربوں کے حلات عبید بن شریة الجر ھمی ، محمد بن کعب قرظی اور وھب بن منبہ سے
اہل فارس کے حالات فارسی کتابوں کے عربی ترجموں سے
 
Top