عربی گرائمر "اسمائے موصولہ"

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
وہ اسماء جو جملے کا اکیلے جزء نہ بن سکیں بلکہ اپنے مابعد جملے سے ملکر کسی جملے کاجزء بنیں ایسے اسماء کو اسمائے موصولہ کہا جاتا ہے۔ ان اسماء کے بعد جملہء خبریہ ہوتا ہے اور اس کو اسم موصول کا صلہ کہتے ہیں۔ جیسے جَاءَ الَّذِیْ نَصَرَنِیْ ( وہ شخص آیا جس نے میری مدد کی) ۔ اس مثال میں اَلَّذِیْ اسم موصول ہے اور نَصَرَنِیْ پورا جملہ فعلیہ اس کا صلہ ہے، موصول اور صلہ دونوں ملکر جَاءَ کا فاعل ہیں۔ اکیلا اَلَّذِیْ ماقبل جملے کا جزء نہیں بن سکتا۔

ترکیب: جَاءَ الَّذِیْ نَصَرَنِیْ

جَاءَ
فعل، اَلَّذِیْ اسم موصول، نَصَرَفعل، ھُوَ ضمیر، فاعل نون وقایہ، ی ضمیر مفعول بہ، نَصَرَ فعل، ھُوَ ضمیر فاعل اور مفعول بہ سے ملکر جملہ فعلیہ ہو کر اَلَّذِیْ اسم موصول کا صلہ۔ موصول صلہ ملکر جَاءَ کا فاعل، فعل فاعل ملکر جملہ فعلیہ۔

اسمائے موصولہ :

مذکر کے لئے:


حالت رفعحالت نصب و جرترجمہ
أَلَّذِیْ أَلَّذِیْ وہ جو ایک مذکر
أَلَّذَانِ اَلَّـذَیْنِوہ جو دو مذکر
أَلَّذِیْنَ أَلَّذِیْنَ وہ جو سب مذکر
مونث کیلئے:

حالت رفعحالت نصب و جرترجمہ
اَلَّتِیْ اَلَّتِیْ وہ جو ایک مؤنث
اَلَّتَانِ اَلَّتَیْنِوہ جو دو مؤنث
اَلاّٰتِیْ اَلاّٰتِیْوہ جو سب مؤنث


مَنْوہ جو، اس کو جو، ان کو جوواحد تثنیہ جمع مذکر ومونث کیلئے
مَاوہ جو، اس کو جو، ان کو جوواحد تثنیہ جمع مذکر و مونث کیلئے
ایٌّ اَیًّا،ایٍّوہ جو، یا کون،(ذوی العقول کیلئے )واحد تثنیہ جمع مذکرو مونث کیلئے
الف لام بمعنی اَلَّذِیْ(جبکہ اسم فاعل ومفعول پر داخل ہو)وہ جو، یا اس کو جوواحد، تثنیہ، جمع مذکر و مؤنث کے لئے
ذُوْبمعنی اَلَّذِی وہ جو، اس کو جوبنی طے کی لغت میں واحد مذکر کے لیے


اسم موصول کے چند ضروری قواعد:

  • اسم موصول کیلئے صلہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ صلہ کی تین اقسام ہیں۔
1) جملہ اسمیہ: جیسے: أَکَلَ الرَّجُلُ الَّذِیْ ھُوَ جَائِعٌ اس مثال میں اَلَّذِیْ کا صلہ جملہ اسمیہ ہے۔

2) جملہ فعلیہ: جیسے اُعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِی خَلَقَکُمْ اس مثال میں الذی کا صلہ جملہ فعلیہ ہے۔

3) ظرف: جیسے أَقْبَلَ الرَّجُلُ الَّذِیْ فِیْ بَیْتِیْ اس مثال میں الذی کا صلہ ظرف ہے۔

  • جو جملہ اسم موصول کا صلہ بن رہا ہو اس میں ایک ایسی ضمیر کا ہونا ضروری ہے جواسم موصول کی طرف لوٹے اور واحد، تثنیہ، جمع،مذکر اور مونث ہونے میں اسم موصول کے مطابق ہو، اس ضمیر کو ضمیر عائد کہتے ہیں،اور اگر صلہ ضمیر سے شروع ہورہا ہو تو اس ضمیر کو صدرِ صلہ کہتے ہیں ۔ جیسے مذکورہ بالا مثال (الَّذِیْ ھُوَ جَائِعٌ) میں ھُوَ صدرِ صلہ ہے نیز یہی ضمیراسم موصول الَّذِیْ کی طرف لوٹ رہی ہے اور مفرد و مذکر ہونے میں اسم موصول کے مطابق ہے۔
  • ضمیر عائد جب مفعول بہ بن رہی ہوتواسے حذف کرنا جائز ہے۔ جیسے عَلَّمَ الْانْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ (یَعْلَمْہ،)۔
  • اسم فاعل و مفعول پر آنے والا الف لام اَلَّذِیْ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے جیسے اَلضَّارِبُ بمعنی اَلَّذِیْ ضَرَبَ یا اَلَّذِیْ یَضْرِبُ اور اَلْمَضْرُوْبُ بمعنی اَلَّذِیْ ضُرِبَ یا اَلَّذِیْ یُضْرَبُ۔
  • أَیٌّ، اور أَیَّۃٌ معرب ہیں۔ صرف ایک صورت میں مبنی ہوتے ہیں، جب یہ مضاف ہوں اورصدرِ صلہ مذکور نہ ہو۔ جیسے جَاءَ نِیْ أَیُّھُمْ قَائِمٌ حالت رفعی ، رَأَیْتُ أَیُّھُمْ قَائِمٌ حالت نصبی اور مَرَرْتُ بَأَیُّھُمْ قَائِمٌ حالت جر میں۔
چند ترکیبی قواعد:

  • اسم موصول اپنے صلے سے ملکر کبھی فاعل، کبھی مفعول بہ اورکبھی مبتدا و خبر واقع ہوتا ہے۔
  • فاعل کی مثال: جَاءَ مَنْ یَّسْکُنُ فِیْ الْمَدِیْنَۃِ (وہ شخص آیا جو مدینہ میں رہتا ہے)۔
  • مفعول بہ کی مثال: رَأَیْتُ مَنْ مَّاتَ فِی الصَّحْرَاءِ (میں نے اس شخص کو دیکھا جو صحراء میں مرا) ۔
  • مبتدا کی مثال:۔ اَلَّذِیْ فِی الْمَسْجِدِ ھُوَ زَیْدٌ ( وہ جو مسجد میں ہے وہ زید ہے)
  • خبر کی مثال:۔ ھُوَ الَّذِی أَرْسَلَ رَسُولَہٗ بِالْہُدَی وَدِینِ الْحَقّ۔
  • اگر اسم موصول کے بعد جار مجرور آجائیں توجار مجرور کو کسی فعل مقدر کے متعلق کر کے صلہ بنائیں گے اور اکثر ثَبَتَ فعل مقدر نکالتے ہیں ۔ جیسے جَاءَ الَّذِی (ثَبَتَ) فِی الدَّارِ۔
  • ترکیب : جَاءَ الَّذِیْ فِی الدَّارِ
  • جَاءَ فعل اَلَّذِیْ اسم موصول فِیْ جار اَلدَّارِ مجرور ،جار مجرور ملکر فعل مقدر ثَبَتَ کے متعلق، ثَبَتَ فعل اس میں ھُوَ ضمیر فاعل، فعل اپنے فاعل اور مُتَعَلِّق سے ملکر جملہ فعلیہ ہو کر صلہ، موصول صلہ ملکر جَاءَ کا فاعل ،فعل فاعل ملکر جملہ فعلیہ۔
  • اگر اسم موصول کے بعد ظرف ہو تو فعل مقدر کا مفعول فیہ بنا کر صلہ بنائیں گے۔ جیسے رَأَیْتُ الَّذِیْ اَمَامَکَ ( میں نے اس شخص کو دیکھا جو تیرے سامنے تھا)، اس میں اَمَامَکَ کو ثَبَتَ فعل مقدر کا مفعول فیہ بناکر اس جملے کو صلہ بنائیں گے۔
اسم مو صول کی شکلیں:

اسم مو صول کی کئی شکلیں ہیں

  • اسم موصول مبتدا کی شکل میں:
اَلَّذِيْ جَائَ نِيْ زَیْدٌ

وہ شخص جو میرے پاس آیا زید ہے۔

ترکیب: اَلَّذِيْ اسم موصول، جَائَ فعل ماضی، اس میں ھو ضمیر فاعل، ’’ن‘‘ وقایہ کا ’’ي‘‘ ضمیر متکلم مفعول بہ، جَائَ فعل اپنے فاعل اور مفعول بہ سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوکر صلہ، اسم موصول اپنے صلہ سے مل کر مبتدا، زَیْدٌ خبر، مبتدا اپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول خبرکی شکل میں:
ھٰذَا اَلَّذِيْ أَبُوْہُ عَالِمٌ

یہ وہ شخص ہے جس کا باپ عالم ہے۔

ترکیب: ھٰذَا مبتدا، اَلَّذِيْ اسم موصول، أَبُوْہُ مرکب اضافی ہوکر مبتدا، عَالِمٌ خبر، مبتدا اپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوکر صلہ، اسم موصول اپنے صلہ سے مل کر خبر،مبتدا اپنی خبرسے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول مضاف الیہ کی شکل میں:
غُلَامُ اَلَّذِيْ جَائَ نِيْ عَالِمٌ

اس شخص کاغلام جو میرے پاس آیاعالم ہے۔

ترکیب: غُلَامُ مضاف، اَلَّذِيْ اسم موصول، جَائَ فعل، ن وقایہ کا، ی ضمیر متکلم مفعول بہ، جَائَ َ فعل اپنے فاعل اورمفول بہ سے مل کر صلہ،اسم موصول اپنے صلہ سے مل کر مضاف الیہ، مضاف اپنے مضاف الیہ سے مل کر مبتدا، عَالِمٌ خبر،مبتدا اپنی خبرسے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول صفت کی شکل میں:
اَلطَّالِبُ اَلَّذِيْ یَجْلِسُ أَمَامَ الْأُسْتَاذِ مُجْتَھِدٌ

وہ طالب علم جو استاذ صاحب کے سامنے بیٹھتا ہے، محنتی ہے۔

ترکیب: اَلطَّالِبُ موصوف، اَلَّذِيْ اسم موصول، یَجْلِسُ فعل، اس میں ضمیر ھو فاعل، أَمَامَ الْأُسْتَاذِ، مرکب اضافی ہوکر مفعول فیہ، یَجْلِسُ فعل اپنے فاعل اورمفعول فیہ سے مل کر صلہ، اسم موصول صلہ سے مل کر صفت، موصوف اپنی صفت سے مل کر مبتدا، مُجْتَھِدٌ خبر، مبتدا اپنی خبرسے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول حروف مشبہ بالفعل کے اسم کی شکل میں:
إِنَّ الَّذِيْ جَائَ نِيْ عَالِمٌ

بے شک وہ شخص جومیرے پاس آیا عالم ہے۔

ترکیب: إِنَّ حرف مشبہ بالفعل، اَلَّذِيْ اسم موصول، جَائَ نِيْ فعل با فاعل اورمفعول بہ سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوکر صلہ، اسم موصول اپنے صلہ سے مل کر إِنَّ حرف مشبہ بالفعل کا اسم، عَالِمٌ خبر، إِنَّ حرف مشبہ بالفعل اپنے اسم وخبر سے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول فاعل کی شکل میں:
جَائَ الَّذِيْ أَبُوْہُ عَالِمٌ

وہ شخص آیاجس کا باپ عالم ہے۔

ترکیب: جَائَ فعل، الَّذِيْ اسم موصول، أَبُوْہُ مرکب اضافی ہوکر مبتدا، عَالِمٌ خبر، مبتدا اپنی خبر سے مل کر صلہ، اسم موصول اپنے صلہ سے مل کر جَائَ کا فاعل، جَائَ فعل اپنے فعل سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول مفعول کی شکل میں:
رَأَیْتُ الَّذِيْ أَبُوْہُ عَالِمٌ

میں نے اس شخص کو دیکھا جس کا باپ عالم ہے۔

ترکیب: رَأٰی فعل، تُ ضمیر فاعل، الَّذِيْ اسم موصول، أَبُوْہُ عَالِمٌ جملہ اسمیہ خبریہ ہوکر صلہ، اسم موصول اپنے صلہ سے مل کرمفعول بہ، رأٰی فعل اپنے فاعل اور مفعول بہٖ سے مل کرجملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔

  • اسم موصول مجرور کی شکل میں:
مَرَرْتُ بِاَلَّذِيْ أَبُوْہُ عَالِمٌ

میں اس شخص کے پاس سے گذرا، جس کا باپ عالم ہے۔

ترکیب: مَرَرْتُ فعل، تُ ضمیر فاعل، بَ حرف جر، الَّذِيْ اسم موصول، أَبُوْہُ عَالِمٌ جملہ اسمیہ خبریہ ہوکر صلہ، اسم موصول اپنے صلہ سے مل کر مجرور، جار اپنے مجرور سے مل کر متعلق مَرَرَ فعل کے، مَرَرَ فعل اپنے فاعل اور متعلق سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔
 
Top