سوچتا ہوں کہ وہ کتنے معصوم تھے!

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
سوچتا ہوں کہ وہ کتنے معصوم تھے
کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے
میں نے پتھر سے جن کو بنایا صنم
وہ خدا ہو گئے دیکھتے دیکھتے

حشر ہے وحشتِ دل کی آوارگی
ہم سے پوچھو محبت کی دیوانگی
جو پتہ پوچھتے تھے کسی کا کبھی
لاپتہ ہو گئے دیکھتے دیکھتے

ہم سے یہ سوچ کر کوئی وعدہ کرو
ایک وعدہ پہ عمریں گزر جائیں گی
یہ ہے دنیا یہاں کتنے اہلِ وفا
بے وفا ہو گئے دیکھتے دیکھتے

غیر کی بات تسلیم کیا کیجیے
اب تو خود پر بھی ہم کو بھروسہ نہیں
اپنا سایہ سمجھتے تھے جن کو کبھی
وہ جُدا ہو گئے دیکھتے دیکھتے
 
Top