عربی گرائمر: تین سے دس تک عربی گنتی کے قواعد

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
عربی میں گنتی کو عدد اور جو چیز گنی جائے یا جس کی تعداد بیان کی جائے اس کو معدود کہتے ہیں۔

تین سے دس تک عربی گنتی کے قواعد:

تین سے دس تک عدد معدود کے درمیان تین چیزوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے:

1) عدد ترکیب میں مضاف اور معدود مضاف الیہ بنتا ہے،جیسے: ثَمَانِیَۃُ أَقْلاَمٍ۔

2) تذکیر اور تانیث میں تین سے دس تک دونوں (عدد معدود) ایک دوسرے کے ہمیشہ مخالف ہوں گے، یعنی معدود مذکر ہو تو عدد مونث لائیں گے، اور اگر معدود مونث ہو تو عدد مذکر لائیں گے۔ جیسے ثَلاَ ثَۃُ رِجَالٍ ، ثَلاَثُ نِسْوَۃٍ ،أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ۔ عَشَرُ رُوْبِیَاتٍ ، ثَلاثَۃُ دُوْلَارات

3) معدود صرف اور صر ف تین سے دس تک کے عدد کے بعد جمع کی صورت میں آئیں گے، جیسے: خَمْسُ مُوَظَّفَاتٍ

4) معدود مجرور ہوگا۔ جیسے اربعۃ رِجَالٍ، خمس نساء (مجرور)۔

5) معدود جمع مکسر ہو گا۔

عربی زبان میں جمع کی دو اقسام ہیں، جمع سالم اور جمع مکسر۔

جمع مذکر سالم بنانے کا طریقہ:

واحد کے آخری حرف پر ''پیش'' اور ''ون'' کا اضافہ کر دیں۔

جیسے: مسلم سے مسلمون

عابد
سے عابدون

مجاھد
سے مجاھدون

صالح
سے صالحون

کافر
سے کافرون وغیرہ۔

جمع سالم مذکر کی حالت جر اور نصب ایک سی ہوتی ہیں۔ اس کو بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ واحد کے آخری حرف پر ''زیر'' لگا کر ''ین'' کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ مثلا مسلمین، عابدین، مجاھدین، صالحین، کافرین وغیرہ۔

جمع مؤنث سالم بنانے کا طریقہ:

جمع مؤنث سالم بنانے کا طریقہ ہے کہ تاء تانیث ہٹا کر آخر پر فتحہ اور ''ات'' کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ مثلا

مسلمۃ سے مسلمات

کافرۃ
سے کافرات

منافقتہ
سے منافقات

عابدۃ
سے عابدات

صالحتہ
سے صالحات

جمع مؤنث سالم کی حالت نصب اور جر ایک سی ہوتی ہے اور اس میں دونوں کے آخر میں دو زیریں ہوتی ہیں۔

جمع مکسر:

جمع مکسر کے چند اوزان مقرر ہیں۔ یہ اوزان بمع مثالیں درج ذیل ہیں۔

فُعُل: رُسُل، کُتُب، زُمُر، سُرُر، جُنُد

فُعَلائ: صُلَحاء، طُلِباء، فُقَہاء، رُفَقاء، شُفَعائ

فَعَلَہ: طَلَبہ، کَفَرَہ، بَرَرَہ، صَحَبہ

اَفعال: اَنوار، اَنواع، اَقسام، اَوسان، اَطراف، اَکناف، اَجداد، اَسمائ

اَفعِلائ: اَتقیاء، اَنبیاء، اَولیاء، اَغنیاء، اطِبّاء، احِبّاء، اعِزّاء، اذِلّائ

مَفاعِل: مواقِع، مَناظِر، مظاہِر، منابِع، مَکارِم، مَدارِج، مسائِل، مزامِر، مساجِد، مقابِر، مکاتِب

مَفاعیل: مشاہیر، مزامیر، مکاتیب، مضامین، مصابیح

فَواعِل: اوامِر، نواہی، جوانِب، ظواہِر، شواہِد، جوارح

فُعُول: حُدود، قُیود، نُصوص، بُطون، جُلود، قُلوب

فَعَائِل: ربائب، حدائق، جزائر، بصائر، مدائن


جمع مکسر مزید اوزان میں بھی ہیں، مثلًا: رُماۃ، قُراۃ، قُراء، ائِمّہ، صَحَب، فِتَن وغیرہ۔
 
Top