اموی حکومت 661ء میں امیر معاویہ کے اعلان خلافت سے شروع ہوئی اور صرف نوے سال بعد 750ء میں جنگ زاب میں عباسیوں کے ہاتھوں شکست کے نتیجہ کے طور پر ختم ہو گئی۔ تاہم اس حکومت کے زوال کے بعض اسباب روز اول ہی سے موجود تھے اور بعض اس وقت پیدا ہوئے جب اموی اقتدار کا سورج نصف النہار پر تھا۔ آخری خلیفہ مروان ثانی کاہل، سست اور نااہل حکمران نہ تھا لیکن بنو امیہ کے خلاف جو جذبات و محرکات پیدا ہو چکے تھے ان کو روکنا اس کے بس میں نہ تھا۔ اسباب زوال میں سے چند ایک حسب ذیل ہیں:
کیرن آرم سٹرونگ حضرت امیر معا ویہ کے عہد خلا فت کے با رے میں لکھتی ہےکہ ” امیر معا ویہ سلطنت کے اتحاد کو بحال کر نے میں کامیاب ہو گئے مسلمان فتنے سے ڈرے ہوئے تھے اور وہ کوئی ہولناک خانہ جنگی کو برداشت نہیں کر سکتے تھے اور مستحکم حکومت کے خواہاں تھے ۔ حضرت امیر معا ویہ ایک اہل حکمران تھے ، انہوں نے تبدیلی مذہب کی بھی حوصلہ شکنی کی لیکن ان کا دوبا ری فطری طور پر امیروں کی ثقافت اور پر آسائش طرز زندگی کو جنم دینے لگا ۔
- شخصی حکومت:
- خلافت اسلامیہ کی ملو کیت میں تبدیلی:
کیرن آرم سٹرونگ حضرت امیر معا ویہ کے عہد خلا فت کے با رے میں لکھتی ہےکہ ” امیر معا ویہ سلطنت کے اتحاد کو بحال کر نے میں کامیاب ہو گئے مسلمان فتنے سے ڈرے ہوئے تھے اور وہ کوئی ہولناک خانہ جنگی کو برداشت نہیں کر سکتے تھے اور مستحکم حکومت کے خواہاں تھے ۔ حضرت امیر معا ویہ ایک اہل حکمران تھے ، انہوں نے تبدیلی مذہب کی بھی حوصلہ شکنی کی لیکن ان کا دوبا ری فطری طور پر امیروں کی ثقافت اور پر آسائش طرز زندگی کو جنم دینے لگا ۔
- سانحہ کر بلا:
- ولی عہدی کا نظام:
- بنو ہاشم اور بنو امیہ کی قدیم آویزش:
- قبائلی اور نسلی تفاخر:
- خوارج کا ظہو ر:
- موالی کی ناراضگی:
- ظالم گورنر:
- اخلاقی زوال:
- سپہ سالاروں اور اراکین سلطنت کی رسوائی:
- عباسی دعوت کا زور اور حکمت عملیاں:
- جذبہ جہاد کا فقدان: