زکوۃ کے ارکان

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
زکوة کے ارکان

زکوۃ کا رکن یہ ہے کہ نصاب کے بقدر مال میں سے ایک (مقررہ) حصہ اس طرح نکالنا کہ مالک کا اس پر قبضہ نہ رہے اور اس حصے کا مستحق فقیر کو مالک بنا دینا اور اس کے حوالے کر دینا اس کے نائب (وکیل) کے سپرد کر دینا۔

یعنی وہ مال جو نصاب کو پہنچتا ہو اس میں سے زکوة کے بقدر مال کا حصہ نکال کر مستحق زکوۃ کو اس طور سے دینا کہ زکوۃ ادا کرنے والے کی ملکیت ختم ہو جائے اور مستحق کی ملکیت اس پر آجائے اور مستحق کو یا اس کے وکیل کو زکوۃ کا مال سپرد کر دیا جائے۔

یہ زکوۃ کا رکن ہے اور کسی چیز کا رکن اس چیز کا بنیادی حصہ ہوتا ہے اور رکن نہ ہو تو وہ چیز باقی نہیں رہتی اور زکوة کا رکن مندرجہ بالا طریقہ سے زکوۃ کی ادائیگی ہے، اگر یہ چیز نہ پائی جائے تو زکوۃ ادا نہ ہو گی۔

اس میں نائب یا وکیل سے مراد یہ ہے کہ وقت کا حکمران یا اس کی طرف سے مقرر کردہ شخص مستحق زکوة کی طرف سے ز کوۃ وصول کرے تو زکوة ادا ہو جائے گی۔ (اسلام کا قانون زکوۃ و عشر)
 
Top