بغاوت کے بارے میں قرآن و سنت کی نصوص

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بغاوت کے بارے میں قرآن و سنت کی نصوص

قرآن کریم میں ارشاد الہی:

وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا فَإِن بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَىٰ فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّىٰ تَفِيءَ إِلَىٰ أَمْرِ اللَّهِ فَإِن فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَأَقْسِطُوا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ۝ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ۝

اور اگر مومنوں میں سے کوئی دو فریق آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں صلح کرا دو۔ اور اگر ایک فریق دوسرے پر زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ خدا کے حکم کی طرف رجوع لائے۔ پس جب وہ رجوع لائے تو وہ دونوں فریق میں مساوات کے ساتھ صلح کرا دو اور انصاف سے کام لو۔ کہ خدا انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرادیا کرو۔ اور خدا سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے۔ (الحجرات 9، 10)

اس ضمن میں رسول اللہ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

عنقریب اس طرح ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آواز بلند فرمائی۔۔۔۔۔ سنو جب میری امت یکجا ہو اور کوئی اس کے خلاف خروج کرے تو اس کی گردن اڑا دو خواہ کوئی بھی ہو۔

اور ایک اور روایت میں ہے کہ:

اگر تم ایک شخص پر متحد ہو اور کوئی تمہارے اس اتحاد کو ختم کرنے کے درپے ہو تو اسے قتل کرو۔

اسی طرح اور نصوص بھی ہیں جو جرم کی ممانعت کے ضمن میں نازل ہوئی ہیں۔
 
Top