یہ لوگ نہ مومن ہونگے نہ کافر

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یہ لوگ نہ مومن ہونگے نہ کافر​
جو لوگ محض رحمت خداوندی سے سب سے آخر میں دوزخ سے نکالے جائیں گے یہ یقینی بات ہے کہ یہ لوگ کافر نہیں کیونکہ کافر کی بخشش کی بالکل نفی ہے۔ کافرکے لیےابد الآباد تک جہنم ہی میں رہنا ہے تو یا تویہ لوگ لوگ وہ ہیں جن کے پاس کسی پیغمبر کی خبر ہی نہیں پہنچی اس وجہ سے نہ ان کو کافر کہہ سکتے ہیں کہ کفر کی وجہ سے ہمیشہ جہنم میں رہتے نہ ان کو مومن کہہ سکتے ہیں۔ جس طرح نبی کے ماننے والوں کو مومن کہا جاتا ہے۔ کیونکہ نبی کی خبر ان کو پہنچی ہی نہیں ۔جب مومن نہیں تو جنت میں اور مومنین کے ساتھ نہیں گئے۔

نہ کسی کی شفاعت ان کو پہنچی حدیث مذکور کے الفاظ سے ظاہرا یہی صورت معلوم ہوتی ہے کیونکہ حدیث مذکور کے اس جملہ میں "بغیر عمل عملوہ ولا خیر قدموہ" میں دو لفظ ہیں عمل اور خیر یعنی انہوں نے نہ کوئی عمل کیا ہوگا نہ کوئی بھلائی، بھلائی سے ایمان ہی سمجھ میں آتا ہے۔

یہ سوال پیدا ہوسکتا ہے کہ جب ان کو کسی نبی کی خبر ہی نہیں ہوئی تو بھلے برے سے بالکل بے خبر رہے تو دوزخ میں کیوں بھیجے گئے اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ بعض گناہ نبی کے بتانے پر موقوف نہیں بلکہ عقل سے بھی سمجھے جاسکتے کتے ہیں ۔جیسے ظلم وغیرہ وہ ایسے گناہوں میں مبتلا ہوئے ہوں گے۔ اس کی وجہ سے دوزخ میں میں ڈالے گئے پھر جب ان سے پاک ہو گئے تو رحمت خداوندی سے دوزخ سے نکال لئے گئے یایہ لوگ مومن ہی ہوں گے مگر ایمان انکا اس قدر کم درجہ کا اور ضعیف ہوگا کہ کسی نبی یا ولی کی شناخت میں نہ آئے گا پس حق تعالی ہی کو اس کی اطلاع ہو گی جب کوئی پہچان نا سکے گا توحق تعالی ان کو دوزخ سے نکال لیں گے اس صورت میں حدیث مذکور کے لفظ" ولا خیر" سے یہ مراد ہے کہ خیر یعنی ایمان قابل شمار ان میں نہ ہوگا ۔واللہ عالم (شوق وطن)
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
جو لوگ محض رحمت خداوندی سے سب سے آخر میں دوزخ سے نکالے جائیں گے یہ یقینی بات ہے کہ یہ لوگ کافر نہیں کیونکہ کافر کی بخشش کی بالکل نفی ہے۔ کافرکے لیےابد الآباد تک جہنم ہی میں رہنا ہے تو یا تویہ لوگ لوگ وہ ہیں جن کے پاس کسی پیغمبر کی خبر ہی نہیں پہنچی اس وجہ سے نہ ان کو کافر کہہ سکتے ہیں کہ کفر کی وجہ سے ہمیشہ جہنم میں رہتے نہ ان کو مومن کہہ سکتے ہیں۔ جس طرح نبی کے ماننے والوں کو مومن کہا جاتا ہے۔ کیونکہ نبی کی خبر ان کو پہنچی ہی نہیں ۔جب مومن نہیں تو جنت میں اور مومنین کے ساتھ نہیں گئے۔
مولانا صاحب اس کی مزید وضاحت کر دیں۔
 
Top