اِنتخابِ ذوق سخن۔ 2

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

محترمین الغزالی۔۔۔۔۔۔!!
اِنتخابِ ذوق سخن کے پہلے شاندار انعقاد کے بعد زنیرہ گل آپ سب کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہے اس امید کے ساتھ کہ آپ سب اللّٰہ کریم کے خاص فضل و کرم کے سائے تلے اپنی زندگی کی راہوں پہ گامزن ہوں گے اور ایمان کے بلند درجات پر ہونگے.

آج کے اِنتخابِ ذوق سخن کی جج بھی زنیرہ عقیل یعنی گل بنفس نفیس ہی ہیں۔ رسول اکرم ﷺ سے عشق ومحبت اور شیفتگی ووارفتگی میں کمال کو پہونچنے والے علماء حق کی فہرست میں نمایاں نام علماء دیوبند کا بھی آتا ہے جو عشق رسول میں اپنی مثال آپ ہیں۔ اس لیے آج کا انتخاب ہے "دیوبند"۔

پہلے پوسٹ پڑھئیے ۔

آج کے انتخاب ذوق سخن کے لیے میں نے" دیوبند" کا انتخاب کیا ہے"

علماء دیوبند کی خدمات کو دیکھ کر شور ش کاشمیری نے انہیں ان الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا :
اس میں نہیں کلام کے دیوبند کا وجود
ہندوستاں کے سر پہ ہے احسان مصطفی
تا حشر اس پہ رحمت پروردگار ہو
پیدا کئے ہیں جس نے فدایان مصطفی
گونجے گا چار کھونٹ میں نانوتوی کا نام
بانٹا ہے جس نے بادۂ عرفان مصطفی

آپ تمام احباب مندرجہ ذیل اصول و ضوابط کے مطابق بیت بازی میں بھرپور شرکت فرمائیں.

1 ) آپ صرف ایک شعر ، قطعہ، غزل یا نظم شامل کر سکتے ہیں .
2 ) شعر ، قطعہ، غزل یا نظم کے ساتھ شاعر کا نام لکھنا لازم ہے.
3 ) احباب کے انتخاب کو داد و تحسین پیش کرنے کے لیے لائک ضرور کریں.
4 ) آپ صرف اُردو رسم الخط میں شعر ، قطعہ، غزل یا نظم لکھ سکتے ہیں.
5 ) قادیانی اور ان کے مواد کو اس مقابلے سے دور رکھیں۔
6 ) پوسٹ کا دورانیہ تین دن ہے، جمعہ کی شام کو نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا .

تو آئیں اور مقابلے میں بھرپور شرکت کریں اور دیوبند کو بیت بازی کے ذریعے خراج عقیدت پیش کر کے محفل سجائیں اور بزم کی رونق بڑھائیں

◆◆نوٹ◆◆
جج فیصلہ باہم مشاورت سے کریں گے اور آپ کا لائک بھی فیصلہ بن سکتا ہے اس لیے دوستوں سے کہیں کہ آئیں اور مقابلہ میں بھرپور حصہ لیں۔
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

محترمین الغزالی۔۔۔۔۔۔!!
اِنتخابِ ذوق سخن کے پہلے شاندار انعقاد کے بعد زنیرہ گل آپ سب کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہے اس امید کے ساتھ کہ آپ سب اللّٰہ کریم کے خاص فضل و کرم کے سائے تلے اپنی زندگی کی راہوں پہ گامزن ہوں گے اور ایمان کے بلند درجات پر ہونگے.

آج کے اِنتخابِ ذوق سخن کی جج بھی زنیرہ عقیل یعنی گل بنفس نفیس ہی ہیں۔ رسول اکرم ﷺ سے عشق ومحبت اور شیفتگی ووارفتگی میں کمال کو پہونچنے والے علماء حق کی فہرست میں نمایاں نام علماء دیوبند کا بھی آتا ہے جو عشق رسول میں اپنی مثال آپ ہیں۔ اس لیے آج کا انتخاب ہے "دیوبند"۔

پہلے پوسٹ پڑھئیے ۔

آج کے انتخاب ذوق سخن کے لیے میں نے" دیوبند" کا انتخاب کیا ہے"

علماء دیوبند کی خدمات کو دیکھ کر شور ش کاشمیری نے انہیں ان الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا :
اس میں نہیں کلام کے دیوبند کا وجود
ہندوستاں کے سر پہ ہے احسان مصطفی
تا حشر اس پہ رحمت پروردگار ہو
پیدا کئے ہیں جس نے فدایان مصطفی
گونجے گا چار کھونٹ میں نانوتوی کا نام
بانٹا ہے جس نے بادۂ عرفان مصطفی

آپ تمام احباب مندرجہ ذیل اصول و ضوابط کے مطابق بیت بازی میں بھرپور شرکت فرمائیں.

1 ) آپ صرف ایک شعر ، قطعہ، غزل یا نظم شامل کر سکتے ہیں .
2 ) شعر ، قطعہ، غزل یا نظم کے ساتھ شاعر کا نام لکھنا لازم ہے.
3 ) احباب کے انتخاب کو داد و تحسین پیش کرنے کے لیے لائک ضرور کریں.
4 ) آپ صرف اُردو رسم الخط میں شعر ، قطعہ، غزل یا نظم لکھ سکتے ہیں.
5 ) قادیانی اور ان کے مواد کو اس مقابلے سے دور رکھیں۔
6 ) پوسٹ کا دورانیہ تین دن ہے، جمعہ کی شام کو نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا .

تو آئیں اور مقابلے میں بھرپور شرکت کریں اور دیوبند کو بیت بازی کے ذریعے خراج عقیدت پیش کر کے محفل سجائیں اور بزم کی رونق بڑھائیں

◆◆نوٹ◆◆
جج فیصلہ باہم مشاورت سے کریں گے اور آپ کا لائک بھی فیصلہ بن سکتا ہے اس لیے دوستوں سے کہیں کہ آئیں اور مقابلہ میں بھرپور حصہ لیں۔
ماشاءاللّٰه بہت خوب
 

محمد حفص فاروقی

وفقہ اللہ
رکن
احمد علیؒ ،گنگوہی ؒ،مدنیؒ ہمارے رہبر ہیں
عشق کے رسول کا سبق پڑھایا کشمیری شاہ انورؒ نے
شرک و بدعت کے بیماروں کو جام توحید پلایا ہے
شرکوں کی بربادی لیکر آیا خان غلام اللہؒ
قہر بن کے آیا مرزا کے لیے سید شاہ عطاءاللہؒ
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ایک نظم (اصلاح طلب) پیش خدمت ہے

علم و ہنر کا گہوارہ
ہے دیوبند ہمارا
ہے دیوبند ہمارا
تاریخ کا وہ شہ پارہ
ہے دیوبند ہمارا
ہے دیوبند ہمارا
درس و عمل کے ذریعے سے
تاریخ مرتب کر لی ہے
ہر چوک اور چوراہے پر
اک دیپ جو روشن کرلی ہے
کہ علم و عمل کا مینارہ
ہے دیوبند ہمارا
ہے دیوبند ہمارا
فیض رسانی میں اس کی
عظمت کو نہیں جھٹلا سکتے
اور اس کے بدلے اس جیسا
کوئی دوسرا نہیں لا سکتے
دشمن کے لیے اک انگارہ
ہے دیوبند ہمارا
ہے دیوبند ہمارا
ادنیٰ سے سپاہی کے آگے
شاہوں کے بھی سر جھک جاتے ہیں
اک طالب کے روشن سینے سے
روشنی سب پاتے ہیں
آسماں کا بناتا ہے تارا
ہے دیوبند ہمارا
ہے دیوبند ہمارا
خوشبو۔۔ گلؔ ۔۔ گلشن کا تصور
بھی یہاں پر ملتا ہے
عالم بھی معطر ہوتا ہے
اک پھول جہاں پر کھلتا ہے
تغافل کا ہے کفارہ
ہے دیوبند ہمارا
ہے دیوبند ہمارا

زنیرہ گلؔ
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

پچھلی دفعہ کی طرح اس بار بھی ماشاء اللہ آپ حضرات نے حصہ لیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہ کر سکےحصہ لینے والوں کی تعداد بھی انتہائی کم رہی اور ہمارے وہ دوست جو زیادہ تر موجود رہے انہوں نے بھی حصہ نہیں لیا جس کا افسوس ہے۔

بہرحال اچھی کوشش تھی سب کی لیکن جیتنا تو صرف ایک نے پڑتا ہے جو اگلی باری کے جج بھی ہونگے۔

اس بار کے ہمارے جیتنے والے ساتھی کا نام ہے۔

محترم ایم راقم صاحب

جن کی اپنی کاوش تھی ۔

شعر:

یہ لفظ دیوبند بس اک لفظ ہی نہیں۔
باشندے اس کے دین کی خاطر کٹے گئے۔

ایم راقم!

محترم ایم راقم صاحب آپ کو بہت بہت مبارک ہو ۔
ہم اس پروگرام کو اسی طرح آگے بڑھاتے ہوئے کل ان شاء اللہ نئے انداز سے پیش ہونگے۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
الحمداللہ ’’انتخاب ذوق سخن‘‘ کا دوسرا حصہ کامیابی سے مکمل ہوا ،اس دفعہ تعداد تو کم تھی لیکن اس کے باجود اچھے اچھے اشعار پڑھنے کو ملے۔
حسب ِ سابق کی طرح اس مقابلہ کے کامیاب امید وار کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
میری طرف سے محترم جناب ایم راقم صاحب کو ’’انتخاب ذوق سخن‘‘ کا دوسرا مقابلہ جیتنے پر مبارک باد
اور ونر ٹرافی کا تحفہ
PDFtoJPG.me-6.jpg
 
M

M Raqim

خوش آمدید
مہمان گرامی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

پچھلی دفعہ کی طرح اس بار بھی ماشاء اللہ آپ حضرات نے حصہ لیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہ کر سکےحصہ لینے والوں کی تعداد بھی انتہائی کم رہی اور ہمارے وہ دوست جو زیادہ تر موجود رہے انہوں نے بھی حصہ نہیں لیا جس کا افسوس ہے۔

بہرحال اچھی کوشش تھی سب کی لیکن جیتنا تو صرف ایک نے پڑتا ہے جو اگلی باری کے جج بھی ہونگے۔

اس بار کے ہمارے جیتنے والے ساتھی کا نام ہے۔

محترم ایم راقم صاحب

جن کی اپنی کاوش تھی ۔

شعر:

یہ لفظ دیوبند بس اک لفظ ہی نہیں۔
باشندے اس کے دین کی خاطر کٹے گئے۔

ایم راقم!

محترم ایم راقم صاحب آپ کو بہت بہت مبارک ہو ۔
ہم اس پروگرام کو اسی طرح آگے بڑھاتے ہوئے کل ان شاء اللہ نئے انداز سے پیش ہونگے۔
بہت بہت شکریہ
 
Top