سویاں:

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
آج کی ڈش کا نام ہے "سویاں" سویاں پنجاب کی ایک خاص روایت میں شامل ہیں جو عیدالفطر اور عیدالضحی کے موقع پر لازمی جز ہیں ۔ کسی کے گھر بازار کی بنی سویاں تو کسی کے گھر ہاتھ سے بنائی گئی سویاں جسے پنجابی میں ( پوٹے والی سیویاں) کہا جاتا ہے ۔ پکائی جاتی ہیں اور اس مضمون کا موضوع بھی ہاتھ سے بنائی سویاں( پوٹے والی) پہ بات ہورہی ہے۔ عید کے موقع پر ہمارے ہاں دو طرح سے سویاں بنائی جاتی ہیں۔ ۱۔ دیسی گھی والی سویاں جو کھانے میں اپنی مثال آپ ہیں۔ ۲ ۔ قیمے والی سویاں جو کہ ہمارے گھروں میں سب سے زیادہ پکائی اور کھائی جاتی ہیں ۔ سو عیدالضحی کے دن قریب ہیں اپنے گھروں میں ہاتھ کی بنائی سویاں(پوٹے والی) . بنائیں اور کھائیں اور عید کی خوشیوں میں مجھے بھی اپنی سویاں بناتے ہوۓ یاد رکھیں اور اگر زحمت نہ ہو تو چھوٹی پلیٹ میں مجھے بھیج دینا :D یہ آپ کی عقیدت و محبت کا انمول تحفہ سمجھتے ہوۓ قبول کروں گا:D ۔
اور ساتھ یہ بھی بتائیے گا آپ کے ہاں کس طریقے کی بنائی جاتی ہیں ۔ سچ سچ بتانا ہے۔

ایم راقم
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
آج "سویاں" سے یاد آیا ہمیں کسی نے عیدالفطر پھر "پھیونیاں" گفٹ کی تھیں۔مجھ سمیت تمام گھر والے بھول گئے تھے
آج جب سویاں کا ذکر آیا تو مجھے یاد آئیں ، گھر میں کچھ کام ہورہا تھا گھر کوئی تھا نہیں ابھی بھوک لگی تو ہم نے تناول فرمانا شروع کردیں
شکریہ آپ کا۔
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
آج "سویاں" سے یاد آیا ہمیں کسی نے عیدالفطر پھر "پھیونیاں" گفٹ کی تھیں۔مجھ سمیت تمام گھر والے بھول گئے تھے
آج جب سویاں کا ذکر آیا تو مجھے یاد آئیں ، گھر میں کچھ کام ہورہا تھا گھر کوئی تھا نہیں ابھی بھوک لگی تو ہم نے تناول فرمانا شروع کردیں
شکریہ آپ کا۔
حضرت جی کلیاں کلیاں سانوں دسیا وی نئیں
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
بھوک شدید تھی گھر کوئی تھا نہیں باہر سے کھانا لینا نہیں چاہتے تھے ، آپ کی تحریر پڑھتے ہوئے خیال آن وارد ہوا
جب گرم دودھ میں ڈالیں تو علم ہوا کہ دیسی گھی سے تیار شدہ ہیں،جب دیسی گھی کی خوشبو قریب موجود کام کرنے والوں کی ناک مبارک سے ٹکرائی بس پھر کیا تھا ہم وہیں کے وہیں بیٹھے ہیں
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
بھوک شدید تھی گھر کوئی تھا نہیں باہر سے کھانا لینا نہیں چاہتے تھے ، آپ کی تحریر پڑھتے ہوئے خیال آن وارد ہوا
جب گرم دودھ میں ڈالیں تو علم ہوا کہ دیسی گھی سے تیار شدہ ہیں،جب دیسی گھی کی خوشبو قریب موجود کام کرنے والوں کی ناک مبارک سے ٹکرائی بس پھر کیا تھا ہم وہیں کے وہیں بیٹھے ہیں
ماشاءاللہ پھر تو مولویوں کی طرح کھایا ہوگا :D
 

محمدشعیب

وفقہ اللہ
رکن
بھوک شدید تھی گھر کوئی تھا نہیں باہر سے کھانا لینا نہیں چاہتے تھے ، آپ کی تحریر پڑھتے ہوئے خیال آن وارد ہوا
جب گرم دودھ میں ڈالیں تو علم ہوا کہ دیسی گھی سے تیار شدہ ہیں،جب دیسی گھی کی خوشبو قریب موجود کام کرنے والوں کی ناک مبارک سے ٹکرائی بس پھر کیا تھا ہم وہیں کے وہیں بیٹھے ہیں
ہمیں مت یاد کرو تو یہی ہوگا نہ
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
آج کی ڈش کا نام ہے "سویاں" سویاں پنجاب کی ایک خاص روایت میں شامل ہیں جو عیدالفطر اور عیدالضحی کے موقع پر لازمی جز ہیں ۔ کسی کے گھر بازار کی بنی سویاں تو کسی کے گھر ہاتھ سے بنائی گئی سویاں جسے پنجابی میں ( پوٹے والی سیویاں) کہا جاتا ہے ۔ پکائی جاتی ہیں اور اس مضمون کا موضوع بھی ہاتھ سے بنائی سویاں( پوٹے والی) پہ بات ہورہی ہے۔ عید کے موقع پر ہمارے ہاں دو طرح سے سویاں بنائی جاتی ہیں۔ ۱۔ دیسی گھی والی سویاں جو کھانے میں اپنی مثال آپ ہیں۔ ۲ ۔ قیمے والی سویاں جو کہ ہمارے گھروں میں سب سے زیادہ پکائی اور کھائی جاتی ہیں ۔ سو عیدالضحی کے دن قریب ہیں اپنے گھروں میں ہاتھ کی بنائی سویاں(پوٹے والی) . بنائیں اور کھائیں اور عید کی خوشیوں میں مجھے بھی اپنی سویاں بناتے ہوۓ یاد رکھیں اور اگر زحمت نہ ہو تو چھوٹی پلیٹ میں مجھے بھیج دینا :D یہ آپ کی عقیدت و محبت کا انمول تحفہ سمجھتے ہوۓ قبول کروں گا:D ۔
اور ساتھ یہ بھی بتائیے گا آپ کے ہاں کس طریقے کی بنائی جاتی ہیں ۔ سچ سچ بتانا ہے۔

ایم راقم
مولانا ابو ھریرہ صاحب سویاں ہمیں بھی بھیج دیجیے گا ویسے بھی آپ کے ہاتھ ذائقہ بہت ہے میری ایک اور رائے ہے کہ یہاں ریسپیز کا بھی سلسلہ شروع کریں آپ تو ماشاءاللہ اس کا علم رکھتے ہیں۔
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
مولانا ابو ھریرہ صاحب سویاں ہمیں بھی بھیج دیجیے گا ویسے بھی آپ کے ہاتھ ذائقہ بہت ہے میری ایک اور رائے ہے کہ یہاں ریسپیز کا بھی سلسلہ شروع کریں آپ تو ماشاءاللہ اس کا علم رکھتے ہیں۔
کون مولانا اور کون سی سویاں اور کون۔سا علم۔اللہ سے ڈرو
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
ویسے وہ بھی ہمارے قریب ہی ہے مولانا صاحب ویسے ہدایت کالونی کو جنجال پورہ بھی کہا جاتا ہے
بحث و مباحثے سے کام نہیں چلے گا اگر عید کو سویاں بھیجنی ہیں تو ٹھیک وگرنہ کوئی ضرورت نہیں:cool:
 
Top