اہل حدیث کے نام سے فریب

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اسلامی علوم، حدیث وفقہ اور تاریخ وتراجم وغیرہ موضوعات پر لکھی گئی کتابوں میں اصحابِ حدیث، اہل حدیث، علمائے حدیث، جیسے الفاظ طلبہٴ حدیث اور حدیث کی روایت اور درس وتصنیف کے ذریعہ اس کی خدمت میں مشغول رہنے والوں کے لیے استعمال ہوئے ہیں، نیز قدیم مصنَّفات میں امام مالک، امام شافعی رحمہما اللہ کے مذہب ومسلک کی پیروی کرنے والے علما کا تعارف بھی اہلِ حدیث کے لقب سے کیاگیا ہے۔ اسی طرح اہل السنہ والجماعہ کا ذکر بھی اہلُ الحدیث کے عنوان سے کتابوں میں ملتا ہے

جبکہ آج کل ”اہل حدیث“ کا لفظ اس فرقہ پر بولا جاتا ہے، جو عامی یعنی غیرمجتہد کے لیے بھی کسی امام وفقیہ اور مجتہد کی پیروی کو ناجائز بتاتا ہے، ”اہل حدیث“ ایک ایسی جدید اور نوپید اصطلاح ہے، جس کا اسلام کی تاریخ میں کوئی سراغ نہیں ملتا؛ اس لیے اس کا حادث وبدعت ہونا بالکل ظاہر ہے، صرف الفاظ میں یکسانیت کے علاوہ قدیم اہل حدیث واصحاب حدیث سے کوئی معنوی و حقیقی ربط و تعلق نہیں ہے۔ پھریہ حقیقت بھی پیش نظر رکھنی ضروری ہے کہ اس فرقہ کے رکنِ رکین مولانا محمدحسین کی درخواست پر برٹش حکومت نے ”اہلِ حدیث“ نام ان کے لیے الاٹ کیا تھا

چنانچہ ایک مشہور غیرمقلد عالم مولانا عبدالمجید لکھتے ہیں: ”مولوی محمدحسین بٹالوی نے اشاعتُ السنہ کے ذریعہ اہل حدیث کی بہت خدمت کی، لفظ ”وہابی“ آپ ہی کی کوششوں سے سرکاری دفاتر اور کاغدات سے منسوخ ہوا اور جماعت کو اہل حدیث کے نام سے موسوم کیاگیا۔ (اہل حدیث اور انگریز ص ۸۷ بحوالہ سیرتِ ثنائی ص ۳۷۲) یہی مولانا محمدحسین وہ بزرگ ہیں
جنھوں نے حکومتِ برطانیہ کی حمایت میں ”الاقتصاد فی مسائل الجہاد“ نامی کتابچہ کے ذریعہ جہاد کی منسوخی کا فتویٰ جاری کیا تھا؛ چنانچہ پروفیسر محمد ایوب قادری مرحوم لکھتے ہیں:

”مولوی محمد حسین بٹالوی نے سرکارِ برطایہ کی وفاداری میں جہاد کی منسوخی پر مستقل رسالہ ”الاقتصاد فی مسائل الجہاد“ ۱۲۹۲ھ میں لکھا، انگریزی اور عربی زبانوں میں اس کے ترجمے ہوئے، یہ رسالہ ”سرچارلس ایجی“ اور سرجیمس لائل گورنر انِ پنجاب کے نام معنون کیاگیا۔ مولوی محمدحسین نے اپنی جماعت کے علماء سے رائے لینے کے بعد ۱۲۹۶ھ میں یہ رسالہ اشاعتُ السنہ کی جلد دوم شمارہ گیارہ میں بطورِ ضمیمہ شائع کیا، پھر مزید مشورہ وتحقیق کے بعد ۱۳۰۶ھ میں باضابطہ کتابی صورت میں شائع ہوا۔ (جنگ آزادی ۱۸۵۷/ ص۶۴)

یہ ہے اس فرقہ کا دینی پہلو جو ”اہلِ حدیث“ کے نام سے عام مسلمانوں کو فریب دے کر ان کو عامةُ الموٴمنین اور سوادِ اعظم سے برگشتہ کررہی ہے۔​
 
Top