سیاست کی تاریخ و مفہوم

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
سیاست عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تدبیر کرنا یا حکمتِ عملی تیار کرنا ہے لہذا حکومتی یا ملکی سیاست کے معنی ہوئے عوام کی فلاح وبہبود،حفاظت،عدل و انصاف،روزگار کے مواقع،سہولیات،کرنسی نظام اور ملکی ترقی وغیرہ کے لیے حکمت عملی،تدبیر اور منصوبہ بندی کرنا۔
سیاست کوئی نئی چیز نہیں سیاست انسان کی ابتداء سے ہی شروع ہوئی جتنے بھی انبیاء علیہ السلام آئے انہوں انہوں نے اپنی قوم پر سیاست کے زریعے دین پہنچایا کئی انبیاء کو اللہ کی طرف سے اپنی قوم پر بادشاہت بھی ملی جیسا کے حضرت سلیمان علیہ السلام کو اللہ نے بادشاہت عطاء کی انہوں نے بھی ایک سیاست و حکمت عملی کے زریعے عوام تک نہ صرف دین پہنچایا بلکہ ایک پورا نظام بنایا اسی ہمارے آقا سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مکہ سے مدینہ منورہ ہجرت کی تو سیاست کے زریعے ایک اسلامی حکومت بنائی اور اسلامی نظام قائم کیا جسے ریاست مدینہ کہا جاتا ہے۔
یہ سلسلہ چلتا رہا پھر آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے اس دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد بھی صحابہ کرام نے سیاست کے زریعے اس نظام کو قائم رکھا اور سیاست کے زریعے ہی اس ریاست کو اور وسیع کیا سیدنا حضرت عمر ابن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں کئی فتوحات ہوئیں حضرت عمر ابن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 22 لاکھ مربع میل پر حکومت کی یوں دیگر خلفاء کے دور میں بھی فتوحات ہوئیں یوں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں اسلام کی وسیع و عریض حکومت 65 لاکھ مربع میل پر پہنچ گئی یہ سب ایک سیاست کے زریعے ہی ہوا۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں سیاست کے زریعے ہی عدالتوں،بینک،فوج،ڈاک،ٹیکس اور دیگر نظام متعارف کروائے گئے
اسی سلطنت عثمانیہ (موجودہ ترکی و دیگر ممالک) کا قیام بھی ارتغرل غازی اور عثمان غازی جیسے نڈر اور بہادر بادشاہوں کی سیاست کے زریعے ہی ہوا۔
برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کو پڑھا جائے تو پاکستان کا قیام بھی سیاست کے زریعے ہوا قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ نے مسلمانوں کی مسخ ہوتی تہذیب و ثقافت کو بچانے،مسلمانوں کو مذہبی آزادی دلوانے اور مسلمانوں کی عبادت گاہوں کے تقدس کی حفاظت کے لیے سیاست کی اور کامیابی حاصل کی۔
موجودہ دور کے سیاستدانوں نے سیاست کے لفظ پیروں تلے روند کر رکھ دیا ہے اب اگر کسی بھی عام شخص کے سامنے سیاست کا نام لیا جائے تو اس کے زہن میں کسی سیاست دان کی دوسرے سیاست دان کو گالی نکالنا یا نازیبا زبان استعمال کرنے کی تصویر آئے گی اور وہ اسی کو سیاست کہے گا موجودہ دور میں سیاست کے نام کو ایک عجیب رنگ دے دیا گیا ہے اس دور میں کسی کے مخالف کام کرنے کو سیاست کہا جاتا ہے بلکہ کسی بے عزتی کرنے یا کسی مخالف کے خلاف نازیبا الفاظ کو سیاست کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے۔
اگر سیاست کے لفظ کو بغور سمجھا جائے اور اس لفظ کی تاریخ کو پڑھا جائے تو موجودہ معیشت کی بہتری کے لیے بہت اچھا ثابت ہو سکتا ہے۔
✍️ جنیدالحسن نقشبندی
 
Top