اخبار جھپٹنا جھپٹ کر پڑھنا

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
میرے انشاء کے استاذ تھے حضرت مولانا انعام الرحمن تھانوی، مولانا کو اخبار خریدتے کسی نے نہیں دیکھا البتہ پڑھتے سب نے دیکھا، مولانا محمد ریاض الحسن مظاہری ندوی اخبار خریدتے ضرور تھے لیکن پورا اخبار کبھی نہیں پڑھا، عموما سرخیاں پڑھتے تھے،اگر کوئی خاص خبرہوئی تو اسے پڑھ لیا، مولانا ریاض کے ہم دفتر تھے حافظ محمد طیب خوشنویس،حافظ جی بھی مفت کااخبار خوب پڑھتے تھے البتہ خریدنے کا مزاج ان کابھی نہیں بھی، خوب یاد ہے کہ حافظ جی مکمل انہماک سے اخبار بینی کررہے ہیں،دھیرے دھیرے ایک ہاتھ ان کی طرف بڑھ رہاہے،اچانک اخبار پر چھپٹا مار کر اخبار چھین کر بڑی سادگی سے کہتے کہ آج کی کیا خبر ہے.

آدمی کے تن بدن میں آگ لگے یا نہ لگے مولانا انعام الرحمن تھانوی کو اس سے کوئی مطلب نہیں تھا.
 
Top