سفید داڑھی

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ایک بوڑھا شخص ٹرین میں سفر کر رہا تھا ، اتفاقا. کوچ خالی تھا۔ پھر 8-10 لڑکے اس کوچ میں آئے اور بیٹھ کر تفریح کرنی شروع کر دی ۔
ایک نے کہا - "آؤ ، زنجیر کھینچیں"۔ ایک اور نے کہا - " اس جرم پر 500 روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا لکھی ہے۔
" تیسرے نے کہا - " ہم بہت سارے لوگ ہیں 500 روپے چنده کرکے جمع کروا دیں گے۔
" چندہ جمع کیا گیا تو 500 کی بجائے 1200 روپے جمع ہوگئے۔ جس میں 500 کا ایک نوٹ ، پچاس کے 2 نوٹ باف سب 100 کے نوٹ تھے۔
چندہ پہلے لڑکے نے جیب میں رکھ لیا ۔
"زنجیر کھینچنے سے پہلے ایک بولا اگر کوئی پوچھے گا تو کہیں دینگے گے کہ بوڑھے نے اسے کھینچا تھا ۔ تب اپنے کو پیسہ بھی نہیں دینا پڑے گا۔ اور ان روپیوں سے پارٹی کریں گے ۔
"بوڑھے نے ہاتھ جوڑ کر کہا ، "بچوں ، میں نے آپ کے ساتھ کیا غلط کیا ہے ، آپ مجھے کیوں پھنسا رہے ہیں؟"
لیکن وہ نہیں مانے اور زنجیر کھینچ لی گئی۔ جیسی امید تھی
ٹی ٹی کانسٹیبل کے ساتھ آیا ، لڑکوں نے ایک آواز میں کہا ، کہ اس بوڑھے نے زنجیر کھینچی ہے۔" ٹی ٹی نے بوڑھے سے کہا ،
"آپ کو اس عمر میں ایسا کام کرنے میں شرم نہیں آئی ؟
" ہاتھ جوڑ کر بوڑھے نے کہا ، "جناب ، میں نے زنجیر کھینچی ہے ، لیکن میں بہت بے بس تھا۔" اُنہوں نے پوچھا ایسی کیا مجبوری تھی؟
بوڑھے نے کہا ، "میرے پاس صرف 1200 روپے تھے ، جو ان لڑکوں نے چھین لئے اور اس پہلے لڑکے نے اپنی جیب میں رکھے ہوئے ہیں ۔" اس میں 500 کا ایک نوٹ ، پچاس کے 2 نوٹ اور باقی سب 100 کے لوٹ ہیں۔
اب ٹی ٹی نے کانسٹیبل سے کہا ، "ان کی تلاشی لو"
جیسا اس بوڑھے نے بتایا تھا اس لڑکے کی جیب سے 1200 روپے اُسی ترتیب ہیں برآمد ہوئے ، جو بوڑھے کو واپس کردیئے گئے اور لڑکوں کو اگلے اسٹیشن میں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس کے ساتھ جاتے ہوئے لڑکوں نے بوڑھے کو گھورا ، تو بوڑھے نے اپنی سفید داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا - "بیٹا جی ، یہ بال ایسے ہی سفید نہیں ہوئے ہیں!"
 

رعنا دلبر

وفقہ اللہ
رکن
ایک بوڑھا شخص ٹرین میں سفر کر رہا تھا ، اتفاقا. کوچ خالی تھا۔ پھر 8-10 لڑکے اس کوچ میں آئے اور بیٹھ کر تفریح کرنی شروع کر دی ۔
ایک نے کہا - "آؤ ، زنجیر کھینچیں"۔ ایک اور نے کہا - " اس جرم پر 500 روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا لکھی ہے۔
" تیسرے نے کہا - " ہم بہت سارے لوگ ہیں 500 روپے چنده کرکے جمع کروا دیں گے۔
" چندہ جمع کیا گیا تو 500 کی بجائے 1200 روپے جمع ہوگئے۔ جس میں 500 کا ایک نوٹ ، پچاس کے 2 نوٹ باف سب 100 کے نوٹ تھے۔
چندہ پہلے لڑکے نے جیب میں رکھ لیا ۔
"زنجیر کھینچنے سے پہلے ایک بولا اگر کوئی پوچھے گا تو کہیں دینگے گے کہ بوڑھے نے اسے کھینچا تھا ۔ تب اپنے کو پیسہ بھی نہیں دینا پڑے گا۔ اور ان روپیوں سے پارٹی کریں گے ۔
"بوڑھے نے ہاتھ جوڑ کر کہا ، "بچوں ، میں نے آپ کے ساتھ کیا غلط کیا ہے ، آپ مجھے کیوں پھنسا رہے ہیں؟"
لیکن وہ نہیں مانے اور زنجیر کھینچ لی گئی۔ جیسی امید تھی
ٹی ٹی کانسٹیبل کے ساتھ آیا ، لڑکوں نے ایک آواز میں کہا ، کہ اس بوڑھے نے زنجیر کھینچی ہے۔" ٹی ٹی نے بوڑھے سے کہا ،
"آپ کو اس عمر میں ایسا کام کرنے میں شرم نہیں آئی ؟
" ہاتھ جوڑ کر بوڑھے نے کہا ، "جناب ، میں نے زنجیر کھینچی ہے ، لیکن میں بہت بے بس تھا۔" اُنہوں نے پوچھا ایسی کیا مجبوری تھی؟
بوڑھے نے کہا ، "میرے پاس صرف 1200 روپے تھے ، جو ان لڑکوں نے چھین لئے اور اس پہلے لڑکے نے اپنی جیب میں رکھے ہوئے ہیں ۔" اس میں 500 کا ایک نوٹ ، پچاس کے 2 نوٹ اور باقی سب 100 کے لوٹ ہیں۔
اب ٹی ٹی نے کانسٹیبل سے کہا ، "ان کی تلاشی لو"
جیسا اس بوڑھے نے بتایا تھا اس لڑکے کی جیب سے 1200 روپے اُسی ترتیب ہیں برآمد ہوئے ، جو بوڑھے کو واپس کردیئے گئے اور لڑکوں کو اگلے اسٹیشن میں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس کے ساتھ جاتے ہوئے لڑکوں نے بوڑھے کو گھورا ، تو بوڑھے نے اپنی سفید داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا - "بیٹا جی ، یہ بال ایسے ہی سفید نہیں ہوئے ہیں!"
بزرگ بزرگ ہوتا ہے
 
Top