بچپن کی یادیں

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
Last edited:

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
والدہ کی کراکری توڑنے کا !
اس لڑی کا مقصدکچھ یہ ہے کہ
"اگر آپ بھی کوئی واقعہ یا بچپن کا کوئی لمحہ شئیر کرنا چاہتے ہیں تو آپ بھی اس سلسلہ میں حصہ لے سکتے ہیں اور اپنے بچپن کی یاد تازہ کرسکتے ہیں"
آپ کو اپنے بارے میں ہی لکھنا چاہیے کیا خیال ہے؟
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
ہم تو اس پینل کو سوچ کر کوشش کر رہے تھے جو سلطان باباجی نے تشکیل دینے کا کہا تھا۔ ہم نے سوچا ہم خود ہی پینل کے رکن بن جاتے ہیں اور لیڈ بھی خود ہی کر لیتے ہیں۔
مگر کیا پتا تھا ۔۔۔۔۔۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ہم تو اس پینل کو سوچ کر کوشش کر رہے تھے جو سلطان باباجی نے تشکیل دینے کا کہا تھا۔ ہم نے سوچا ہم خود ہی پینل کے رکن بن جاتے ہیں اور لیڈ بھی خود ہی کر لیتے ہیں۔
مگر کیا پتا تھا ۔۔۔۔۔۔
قانونی طور پر پینل نہیں بنا اور نہ ہی اس کا کوئی لیڈر چنا گیا ہے،انشاءاللہ جلد اعلان متوقع ہے
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
ہم کتنے مظلوم تھے!
ہمیں وہ دن یاد ہیں جب ہم سے ریاضی کے سوالات حل نہیں ہوتے تھے اور کوئی بھی ہماری مدد نہیں کرتا تھا۔ ہیلپنگ بکس استعمال کرنا سختی سے ممنوع ہوتا تھا۔ اور ہم ریاضی کے چنگل میں پھنس کر رہ جاتے تھے۔
ریاضی ۔۔۔۔ اگر کبھی موقع دیا جائے کہ صفحہ ہستی سے کسی چیز کا نام ہمیشہ کے لیے مٹا دو تو میں ریاضی نام کی بلا کو جڑ سے ختم کر دوں گی۔
یہ کبھی بھی سمجھ میں نہیں آیا۔ اچھی طرح یاد ہے ایڈیشن اور سبٹریکشن کے بعد ملٹی پلائی کا کنسپٹ آیا تھا۔ جمع اور مائنس تو ہو گئے تھے مگر اصل مسئلہ ضرب کا تھا کہ وہ کیسے کی جائے۔
جو سوال ہم سے نہیں ہو رہے تھے وہ کلاس کی ایک اور سٹوڈنٹ نے حل کر لیے ۔ ہم حیران تھے کہ ایسا معجزہ کیسے ہو گیا کہ بروقت کام مکمل ہو گیا وہ بھی بغیر کسی دوسرے طریقے کو استعمال کیے۔ ہم نے اس طالبہ سے نوٹ بک ادھا مانگی کہ دیکھیں تو صحیح کہ کیا کام سچ میں مکمل ہے؟ جب دیکھا تو کام تو مکمل تھا اورجوابات بھی بالکل صحیح تھا۔ ہم نے بھی اس نوٹ بک سے چھپائی کر لی مگر سمجھ میں بالکل بھی نہیں آیا کہ یہ کیسے ہو گئے؟
ہم نے دن رات منتیں کیں کہ یہ ہمیں بھی سمجھا دیا جائے کہ یہ ضرب کیسے ہوئی ہے؟
ہم سے صبح سکول جانے کے ٹائم پر سمجھانے کا وعدہ کیا گیا اور حسب وعدہ ہمیں سمجھا دیا گیا۔ اس سمجھ کا اثر یہ ہوا کہ جو سمجھ ہمیں ضرب کے بارے میں آ رہی تھی وہ بھی چلی گئی ۔ اس سوال کو جس طریقے سے حل کیا گیا تھا نہ معلوم ا س کا فارمولا کس قانون کے تحت ایجاد کیا گیا۔ سوال کا حل کچھ یہ تھا
15 ضرب 11 برابر ہے 165۔
یہ تو ٹھیک ہے مگر جو حل ہمیں سکھایا گیا تھا وہ یہ تھا:
5-(1+5)-1 تو یہ برابر ہوا
1-6-5 کے اور پھر جواب آگیا
165
ہمیں اب بھی اس کی سمجھ نہیں کہ یہ کیسے ہو گیا؟
اگر آپ کو سمجھ آئی تو ہمیں بھی بتا دیجیئے گا۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ریاضی والی بلا سے ہر کوئی کوسوں دور رہنا چاہتا ہے، پر اس کے سوا گزارا نہیں کیونکہ جب کوئی کام ہو حساب لگاناہو،مقدار معلوم کرنی ہو،کوئی چیز تقسیم کرنی ہو سب میں یہی ریاضی کام آتی ہے۔
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
ریاضی والی بلا سے ہر کوئی کوسوں دور رہنا چاہتا ہے، پر اس کے سوا گزارا نہیں کیونکہ جب کوئی کام ہو حساب لگاناہو،مقدار معلوم کرنی ہو،کوئی چیز تقسیم کرنی ہو سب میں یہی ریاضی کام آتی ہے۔
100 فیصد درست کہا آپ نے، ریاضی ایک مضمون نہیں بلکہ بلا ہے یا اس سے بھی اوپر۔ کسی کو بھی یہ مضمون نہیں سیکھنا چاہیےسوائے بنیادی چیزوں کے۔ بلکہ ہم تو کہیں گے کہ اگر پاگل ہونا ہے تو ریاضی پڑھ لو۔
 
Top