دیواروں کاناجائزاستعمال

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
سنو!سنو!!

دیواروں کاناجائزاستعمال

ناصرالدین مظاہری

اس نے بڑے چاؤ اورکثیرصرفہ سے اپنامکان بنوایاتھا،خوبصورت ٹائل اوردیدہ زیب نقاشی کرائی تھی ،ایک عرصہ تک اس کے مکان کی تعمیرجاری رھی تھی،کروڑوں کی لاگت اورصرفہ سے جب اس کامکان بن کرتیارہواتووہ بہت خوش تھا،دوردورسے لوگ اس کے مکان کودیکھنے آتے تھے،گزرنے والے افرادکی رفتاراس کے مکان کودیکھ کرہلکی ہوجاتی تھی اورپھرایک دن جب اس کی آنکھ کھلی تواس کے چپراسیوں نے خبردی کہ کسی نے آپ کے مکان کی دیوارپراشتہارچسپاں کردیاہے ۔مکان مالک جست مارکربدحواسی کے عالم میں دیوارتک پہنچا ،اشتہارکودیکھااورپڑھاجلی حروف میں لکھاہواتھا’’عظیم الشان جلسہ اصلاح معاشرہ‘‘۔مالک مکان کی حالت دیدنی تھی،اتنی خوبصورت دیوارپر’’اصلاح معاشرہ‘‘کاپوسٹرچسپاں کرنے والوں نے شایدیہ بھی نہیں سوچاکہ ان کایہ عمل اصلاح معاشرہ کے خلاف ہے ،انہوں نے ایک ساتھ کئی گناہ ’’اصلاح معاشرہ‘‘ کے عنوان سے کئے ہیں۔

سوچئے ! کیاکسی کی دیوارپراس طرح بغیراجازت کے اشتہارچسپاں کرناجائزہے؟کیامالک مکان کواب پھرسے اپنی دیوارکی صفائی نہیں کرانی پڑے گی،محض دوچارگھنٹے تک چلنے والے پروگرام کی نشرواشاعت کے لئے آپ نے کسی کی دیوارداغ دارکردی ہے ،کسی کے دروازے کوخراب کردیاہے،کسی کی دکان کے حسن کومتأثرکردیاہے ،آپ نےتعلیمات شریعت سے عدم واقفیت کے باعث ایک ساتھ کتنے گناہ کئے ہیں؟بالکل نہیں سوچاکہ اجازت لینا بھی ضروری تھا،یہ بھی نہیں سوچاکہ جس دیوارپرآپ اپنااشتہاراورپوسٹرچسپاں کررہے ہیں اسی کے نیچے گندی نالی بھی بہتی ہے ،یہ پوسٹرہوااوربارش سے متأثرہوکرجب دیوارسے الگ ہوں گےتونالی میں گریں گے۔بہت ممکن ہے آپ کے پوسٹرپراللہ اوررسول کانام لکھاہو،یہ بھی ہوسکتاہے کہ کوئی حدیث یاقرآنی آیت لکھی ہو،کچھ بھی لکھاہوبات تودینی ہی لکھی ہوگی ،ایسی صورت میں یہ پوسٹرجب نالی میں گرے گا،گندگی میں پہنچے گاتواس کاگناہ کس کے سرجائے گا؟

دنیابھرکے دارالافتاؤں سے فتویٰ لے لیجئے ،کہیں بھی کسی بھی عالم سے مسئلہ پوچھ لیجئے کہ کسی کی دیواراورمکان کواس کی اجازت کے بغیراس طرح استعمال کرناکیساہے ؟ہرجگہ یہی جواب ملے گاکہ بلااجازت جائزنہیں ہے۔بہت سی جگہوں پرتوباقاعدہ لکھاہواہے کہ یہاں پوسٹر چپکانامنع ہے اس کے باجودپڑھے لکھے لوگ اُن پڑھوں جیسی حرکتیں کرتے ہیں تودل خون کے آنسو روتاہے۔

یہ توایسے ہی ہوگیاکہ ایک جگہ اصلاح معاشرہ کاپروگرام رات دیرتک جاری رہا،شہرکاسنجیدہ اوردیندارطبقہ اپنے مقررین کی تقریریں خوب ذوق اورشوق سے سنتارہا ،تین چاربجے رات کو دعا ہوئی اورپانچ بجے فجرکی جماعت میں وہ لوگ نہیں پہنچ سکے جوپنج وقتہ نمازی تھے،وہ لوگ بھی سوتے رہ گئے جوصف اول کااہتمام کرتے تھے ،وہ بھی غافل رہے جن کی تکبیراولیٰ فوت نہیں ہوتی تھی اوروہ لوگ بھی اسی زمرے میں داخل وشامل ہوگئے جواشراق کی نماز پڑھے بغیرکبھی مسجدسے نہیں نکلتے تھے۔آپ خودسوچئے یہ معاشرے کی اصلاح ہورہی ہے یامعاشرے کی بربادی ہورہی ہے۔کیایہ ایک نماز جو اصلاح معاشرہ کے جلسہ کی وجہ سے چھوٹ گئی ہے اصلاح معاشرہ کے سینکڑوں جلسے اس کی بھرپائی کرسکتے ہیں؟

حضرت مولاناسیدظریف احمد پورقاضویؒ ہمیشہ اپنے ساتھ ایک تھیلارکھتے تھے وہ ہرقسم کے کاغذکوجوسڑکوں پرپڑے ہوتے ہیں اٹھااٹھاکرتھیلے میں رکھتے جاتے تھے اورفرصت ملنے پران کوکسی پاک جگہ دفن کردیتے یاجلادیتے تھے اورکہتے تھے کہ کاغذکوئی بھی ہوآلات علم میں سے ہے اورآلات علم کااحترام کرنانہایت ضروری ہے ۔یہ بھی کہتے تھے کہ ان کاغذکے پرزوں کواٹھاکراور سنبھال کرکسی محفوظ جگہ رکھ دیاکرو،ان شاء اللہ یہی چیز مغفرت کاذریعہ بن جائے گی۔

سنوسنو!!

حضرت بشرحافیؒ کوکون نہیں جانتا،طریقت کے پیشواتھے، شروع کی زندگی شراب وشباب کی نذرہوگئی تھی ،ایک دن شراب کے نشے میں کہیں سے گزررہے تھے ،راستے میں کاغذکاایک ٹکڑا ملاجس پربسم اللہ لکھی ہوئی تھی ،آپ شراب کے نشے میں دھت تھے پھربھی اس ٹکڑے کواٹھایا،صاف کیا، عطر لگایااورمحفوظ جگہ پرعزت کے ساتھ اس کورکھ دیا۔اسی رات حضرت بشرحافی ؒکوخواب میں بتایا گیا کہ ’’ اے بشر ! تو نے میرے نام کو معطّر کیا ، میری عزّت کی قسم میں نے بھی تیرے نام کو دنیا اور آخرت میں معطّر کیا! جو کوئی تیرا نام سنے گا اس کا نام معطر ہو جائے گا ‘‘

حضرت بشرحافیؒ خواب سے بیدارہوئے توفوراً توبہ واستغفارکی توفیق ملی ،اللہ تعالیٰ نے انھیں جومقامات عظیم اوردرجات عجیب عطافرمائے اس کی تفصیل کے لئے دفترکم پڑجائیں گے۔آپ پر مشاھداتِ حق کا غلبہ رہتاتھا تمام عمر جوتا نہیں پہنا کوئی پوچھتاتوفرماتے کہ ’’ پوری زمین اللہ تعالیٰ کا فرش ہے ،میں نہیں چاہتا کہ اللہ تعالیٰ کی زمین پر جوتا پہن کر چلوں‘‘۔

بے شک آپ نے بہت ہی عمدہ دینی پیغام چھپوایاہے،ماناکہ آپ کااشتہاربہت ہی خوبصورت ہے،اورہمیں یہ بھی تسلیم ہے کہ آپ کے اشتہارات کے تمام ترمشمولات دورحاضرمیں پھیل رہی معاشرتی بیماریوں کااحاطہ کرتے ہیں،ایسابھی ہوسکتاہے کہ آپ کاپوسٹروقت کی ضرورت ہے اورممکن ہے کہ اس پوسٹرسے معاشرے میں خوشنماانقلاب آجائے۔لیکن یہ توسوچئے کہ آپ کوئی بھی دینی کام کرنے کے لئے کوئی بھی ناجائزکام تونہیں کرسکتے ۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
اس حرکت سے عموما مساجد و مدارس والے احباب بہت زیادہ تنگ ہیں ، ایسے ایسے سٹیکرز چسپاں کرجاتے ہیں کہ انسان کانوں کو ہاتھ لگا لیتا ہے۔
اللہ ہم سب کو سمجھنے اور سمجھ کر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
 
Top