(42) فعل مضارع میں تاکید پیدا کرنا 1

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
فعل مضارع میں تاکید پیدا کرنا
فعل مضارع میں تاکید کا مفہوم پیدا کرنے کے لیے اس کے آخر میں نون تاکید کا اضافہ کرتے ہیں یہ نون ساکن بھی ہو سکتا ہے اور شد والا بھی۔ ساکن نون کو نون خفیفہ کہتے ہیں جبکہ شد والا نون نون ثقیلہ کہلاتا ہے۔ نون خفیفہ اور نون ثقیلہ کے ساتھ فعل مضارع کے شروع میں لام تاکید بھی لگایا جاتا ہے۔
نون خفیفہ کی نسبت نون ثقیلہ کا استعمال زیادہ ہے اور یہ فعل مضارع کا انتہائی تاکیدی اسلوب ہے اور قرآن مجید میں کثرت سے استعمال ہوا ہے۔ نون خفیفہ کے ساتھ فعل مضارع کے صرف آٹھ صیغے بنتے ہیں جبکہ نون ثقیلہ کے ساتھ تمام صیغے استعمال ہوتے ہیں۔
فعل مضارع کے ساتھ نون خفیفہ کے استعمال کے بعد جو گردانیں بنتی ہیں وہ درج ذیل ہیں:
نون خفیفہ کے ساتھ فعل مضارع کی گردان

واحدمثنیجمع
غائبمذکرلَیَفْعَلَنْ---لَیَفْعَلُنْ
غائبمؤنثلَتَفْعَلَنْ------
حاضرمذکرلَتَفْعَلَنْ---لَتَفْعَلُنْ
حاضرمؤنثلَتَفْعَلَنْ------
متکلممذکر/ مؤنثلَاَفْعَلَنْ
لَنَفْعَلَنْ

س ف ع (ف)
سَفَعَ یَسْفَعُ (پکڑ کر گھسیٹنا)
ہم ضرور گھسیٹیں گے۔ لَنَسْفَعَنْ لَنَسْفَعًا
كَلَّا لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ لَنَسْفَعَاً بِالنَّاصِيَةِ
کَانَ یَکُوْنُ
(ہونا)
وہ ضرور ہو جائے گا لَیَکُوْنَنْ لَیَکُوْنًا
وَلَئِنْ لَمْ يَفْعَلْ مَا آمُرُهُ لَيُسْجَنَنَّ وَلَيَكُونًا مِنَ الصَّاغِرِينَ



و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين


والسلام
طاہرہ فاطمہ
2022-08-14
 
Top